پاکستان کی معروف اداکارہ خوشبو ایک حالیہ نجی ٹی وی چینل کے چیٹ شو میں اس وقت جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں جب انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی دنوں کی جدوجہد، تنہائی اور قربانیوں کا تذکرہ کیا۔ گفتگو کے دوران وہ کئی مرتبہ آبدیدہ ہوئیں اور بتایا کہ وہ فلموں میں آنے پر مجبور تھیں۔
خوشبو خان جنہوں نے صرف سات برس کی عمر میں بطور چائلڈ آرٹسٹ پہلا پروجیکٹ کیا تھا، نے انکشاف کیا کہ وہ اصل میں فلموں میں کام نہیں کرنا چاہتی تھیں بلکہ تعلیم مکمل کرکے ٹیچر بننے کی خواہشمند تھیں۔ مگر گھریلو مالی مشکلات کے باعث، خاندان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہونے کے باوجود، انہیں اپنی والدہ کی خواہش پر عمل کرتے ہوئے اپنی والدہ کی دوست کی فلم میں اداکاری کرنا پڑی۔
انہوں نے بتایا کہ “میں نے اپنے بہن بھائیوں، ان کے بچوں، حتیٰ کہ رشتہ داروں کو بھی پالا۔ میرے کندھوں پر بہت سی ذمہ داریاں تھیں، اس لیے مجھے مجبوری میں کام کرنا پڑا۔ پھر مجھے احساس ہوا کہ جب کوئی ایک شخص قدم بڑھاتا ہے تو اسے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ میں نے خود کو قربان کر دیا اور آج، ماشاءاللہ، سب اپنی زندگی میں سیٹ ہو چکے ہیں، مگر میں اکیلی رہ گئی ہوں۔”
اپنی زندگی کے دکھوں کا ذکر کرتے ہوئے خوشبو نے کہاکہ “ایسا لگتا ہے کہ میں نے جو کچھ بھی کیا، وہ سب رائیگاں چلا گیا۔ میں نے بے شمار قربانیاں دیں مگر بدلے میں صرف تکلیفیں اور دھوکہ ملا۔ اس نے مجھے اندر سے توڑ کر رکھ دیا۔ میں نے لوگوں سے سچے دل سے محبت کی۔ جسے دوست بنایا، اسی سے نقصان اٹھایا۔ حتیٰ کہ رشتہ داروں نے بھی ، چاہے وہ اس بات سے ناراض ہوں مجھے اچھا سلوک نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ٹوٹے دل سے محبت کی، دوسروں کو عزت دی، مگر بعد میں پتا چلا کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ پھر صرف میں، میرا گھر، میرے بچے، اور ایک ٹوٹا ہوا دل رہ گیا۔”انہوں نے کہا کہ “یہ مسکراتا ہوا چہرہ صرف دنیا کو دکھانے کے لیے ہے۔ اندر کیا ہے، وہ کسی کو دکھا نہیں سکتے۔”
خوشبو نے گفتگو کا اختتام ان الفاظ پر کیا کہ یہ سب کچھ میرے ساتھ واقعی ہوا ہے۔ میرے دوست، رشتہ دار اور بے شمار دوسرے لوگوں نے میرے ساتھ یہ سب کیا۔ میں نے بہت لوگوں کو فائدہ پہنچایا، مگر خود کبھی خوش نصیب نہیں رہی۔