کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں ذاتی طور پر کورونا وائرس کے مسئلے کو دیکھ رہا ہوں جبکہ ہم نے گھروں میں بھی لوگوں کو وائرس سے بچاؤ کے لیے آئسولیشن میں رکھا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کی صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، صوبائی وزراء، مشیر اور متعلقہ سیکریٹریز شریک ہوئے۔
اجلاس کے ایجنڈے میں گندم کی خریداری کا پلان، دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کی زمین کی الاٹمنٹ، سندھ واٹر ایکٹ، پولیس کی وردی میں تبدیلی اور یونیورسٹی آف خیرپور ایکٹ 2020 کا ڈرافٹ بل شامل تھا۔
ایجنڈے میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے 100 ملین روپے مختص کرنا، قرطینہ اور آئیسولیشن سینٹر کا قیام، دعوت ہدیہ کو اسٹامپ ڈیوٹی سے استثنا اور ڈی-نوٹیفکیشن آف ایڈیشنل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بھی شامل تھا۔
کابینہ میں کورونا وائرس پر تبادلۂ خیال کیا گیا جس پر سیکریٹری صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کل 5 کورونا وائرس کے کیسز ہیں جس میں سے 2 کراچی میں ہیں۔
بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ سندھ حکومت نے آگاہی اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ 9 آئیسولیشن سینٹرز قائم کئے ہیں جن میں 118 بیڈ ہیں۔ این آئی ایچ (وفاقی حکومت) اور آغا خان اسپتال میں ٹیسٹنگ کی سہولیات ہیں۔
سیکریٹری صحت نے کہا کہ سندھ حکومت نے 10 کروڑ روپے کورونا وائرس ایمرجنسی ریلیف فنڈ جاری کیا ہے۔ ایران سے آنے والے 2301 لوگوں کو شناخت کیا گیا ہے جبکہ 900 پاکستانی ابھی تک ایران میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک کورونا وائرس کے 53 ٹیسٹ کئے گئے جن میں صرف 2 پازیٹو آئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کو کابینہ نے سراہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس کرتے ہیں۔
اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ چینی مسافروں کو 14 دن کی اسکریننگ کر کے پھر بھیج رہے ہیں۔ ایران سے بغیر قطرینہ آ گئے اس لئے ایران سے آنے والوں میں سے 2 لوگوں میں وائرس ظاہر ہوا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر تمام متعلقہ اداروں کے نمائندوں سے اجلاس کرتا ہوں۔ہم نے لوگوں کو گھروں میں بھی آئیسولیشن میں رکھا ہے۔
سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ بچوں کا اسکول جانا لازمی ہے اور شاپنگ سینٹر جانا لازمی نہیں ہے۔جو ایران سے آئے ہیں ان کے بچے بھی اسکول جاتے تو پھر یہ مسئلہ سنگین ہوجاتا اس لیے اسکول بند کر دئیے گئے۔