کشمیر کی بیٹی کی بھارت میں خودکشی؛ اودے پور ڈینٹل کالج کے اساتذہ پر سنگین الزامات

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
(فوٹو؛ انڈین میڈیا)

بھارت کی مغربی ریاست اودے پور کے پیسیفک ڈینٹل کالج کی 25 سالہ طالبہ شویتا سنگھ نے جمعرات، 24 جولائی کی رات اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی شویتا ڈینٹسٹ بننے کا خواب لے کر کالج میں داخل ہوئی تھیں مگر انہوں نے ایک ایسا راستہ چنا جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شویتا اپنی ہاسٹل روم میٹ کے ساتھ رہتی تھیں۔ جب ان کی روم میٹ رات گئے کمرے میں واپس آئیں تو انہیں شویتا کو چھت کے پنکھے سے لٹکتے دیکھ کر صدمہ لگا۔ ان کی چیخ سن کر ہاسٹل کی دیگر طالبات کمرے کی طرف دوڑیں اور یہ منظر دیکھ کر سکتے میں آ گئیں۔ فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔ شویتا کو پنکھے سے اتار کر اسپتال لے جایا گیا مگر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

شویتا کے کمرے سے ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا، جس نے نظام کی سنگین خامیوں کو بے نقاب کر دیا۔ نوٹ میں شویتا نے انکشاف کیا کہ کالج میں پیسوں کے عوض طلبہ کو پاس کیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ وہ طلبہ جو کبھی کالج آئے ہی نہیں، انہیں بھی ڈگریاں دے دی جاتی ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ ان کے ایک بیچ میٹ کو چند ماہ قبل انٹرن بنا دیا گیا جس نے ان کے کیریئر کو تباہ کر دیا۔ طلبہ کو من مانی طور پر فیل کیا جاتا ہے اور نئی بیچز بنائی جاتی ہیں۔ اگر طالب علم پیسے دے تو سب ٹھیک، ورنہ اسے فیل کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے دو اساتذہ، نینی میم اور بھاگوت سر کا نام لیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ انہیں ذہنی طور پر تنگ کر رہے تھے۔ شویتا نے لکھا کہ وہ اس ڈرامے کو مزید برداشت نہیں کر سکتیں اور ان اساتذہ کو جیل میں ڈالنے کی درخواست کی۔ انہوں نے خاص طور پر بھاگوت سر کے لیے لکھا کہ انہیں مستقل جیل میں ڈالا جائے تاکہ وہ بھی طالب علم ہونے کا دکھ محسوس کریں۔

اپنے نوٹ کے آخر میں شویتا نے لکھا کہ میں جانتی ہوں کہ بھارت میں انصاف کی کتنی امید رکھی جا سکتی ہے۔ میں اس تناؤ سے آزاد ہونا چاہتی تھی اور اب میں ہوں۔ باقی خدا دیکھے گا۔ ان الفاظ کے ساتھ شویتا نے اپنی زندگی ختم کر لی۔

Related Posts