کراچی: آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا ہے کہ بدنصیب، بد امن اور بے امان کراچی ایک مرتبہ پھر شہر کے اسٹیک ہولڈرز کو پکار رہا ہے، لمحہ بہ لمحہ ڈکیتیوں اور لوٹ مار کی وارداتوں کے خوف سے مارکیٹوں میں سناٹا اور تاجر سہم گئے ہیں۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے آج شہر کی مرکزی تاجر تنظیموں سے مشاورت کے بعد پریس و میڈیا پر جاری کیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج آئے، گورنر راج لگے یا پولیس و رینجرز کو اختیارات ملیں تاجروں کو ہر حال میں تحفظ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری ماحول نہ ملا تو پھر ٹیکس بھی نہیں ملے گا، عوام ہر گلی، محلے اور چوررستے پر لٹ رہی ہے،لٹیرے معمولی مزاحمت پر بے خوف و خطر انسانی خون کو بہارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں جاری بدترین بد امنی، ڈاکو راج، لوٹ مار اور قتل و غارت گری کے خلاف شہر کے تاجروں نے منگل 08 مارچ 2022 وزیرِ اعلی ہاؤس پر دھرنے کا اعلان کردیا، شہر کی مختلف مارکیٹوں سے احتجاجی ریلیاں سہ پہر 3 بجے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دیں گی اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک شہر میں مکمل امن نہیں ہوجاتا۔
عتیق میر نے کہا کہ بدنصیب، بد امن اور بے امان کراچی ایک مرتبہ پھر شہر کے اسٹیک ہولڈرز کو پکار رہا ہے،ڈکیتی اور لوٹ مار کی وارداتوں کے خوف سے مارکیٹوں میں سناٹا اور تاجر سہم گئے ہیں، شہر میں ڈاکو دہشت گردوں کی طرز پر وارداتیں کررہے ہیں اور جھینا جھپٹی کے ساتھ ساتھ بے خوف و خطر شہریوں کا قتل کیے جارہے ہیں،جس سے اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ زیر زمین چھپے ہوئے ملک دشمن عناصر ڈاکوؤں کے روپ میں شہر کے امن اور معیشت کو تباہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
چیئرمین عتیق میر نے آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان، وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ تجارتی حب کراچی میں مستقل امن کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹھوس بنیادوں پر استوار اور مستقل بنیادوں پر شہر کا امن بحال کیا جائے، رینجر کو 2013 کے اختیارات تفویض کیئے جائیں، جن میں ملزمان کو 90 روزہ تحویل میں رکھنے کا اختیار بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن شرع کیا جائے،پولیس کو سیاسی دباؤ سے آزاد اورمحکمہ سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائے۔
انہوں نے اس بات کو خوش آئیند قرار دیا کہ مختلف تاجر تنظیموں کی جانب سے امن ریلی کی تائید و حمایت اور اس میں شرکت پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے۔
عتیق میر نے کہا کہ تاجروں کا امن مارچ،شہر کے تاجروں اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت، کاروباری مستقبل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط اور فعال کرنے کے مطالبے کے تحت کیا جارہا ہے۔