کراچی کے بوٹ بیسن حملہ کیس میں فریقین کے درمیان صلح ہو گئی ہے جہاں مسلح افراد نے ایک گاڑی میں شہریوں پر حملہ کیا تھا۔
متاثرہ شخص برکت سومرو نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اللہ کی رضا کے لیے حملہ آوروں کو معاف کر دیا ہے اور ان کا یہ فیصلہ نیک نیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے واقعے کو اجاگر کرنے پر میڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا۔
برکت سومرو کے مطابق ان کے والدین اور بزرگوں نے مخالف فریق سے مذاکرات کیے جس کے نتیجے میں صلح ممکن ہوئی۔ ان مذاکرات میں معروف سیاسی شخصیات جن میں میر نادر مگسی، نواب گزین مری، سعید غنی اور ناصر حسین شاہ نے بھی شرکت کی۔
برکت سومرو نے مزید کہا کہ ملزمان نے اپنی غلطی تسلیم کی اور جرمانہ ادا کرنے کی پیشکش بھی کی مگر انہوں نے معاف کرنے کو ترجیح دی۔
دوسری جانب ساؤتھ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں میڈیا رپورٹس کے ذریعے اس صلح کا علم ہوا ہے تاہم ابھی تک کوئی باضابطہ قانونی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
حکام نے یقین دلایا کہ اگر شاہ زین مری کو کراچی میں پایا گیا تو انہیں گرفتار کر کے کیس کو قانونی کارروائی کے لیے عدالت میں لے جایا جائے گا۔
یہ واقعہ 19 فروری کو بوٹ بیسن میں پیش آیا تھا جہاں شاہ زین مری اور ان کے مسلح گارڈز نے مبینہ طور پر بلاوجہ برکت سومرو اور ان کے دوست پر حملہ کیا جس پر عوامی سطح پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔