کراچی:اپوزیشن لیڈرسندھ حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں سے قبضے ختم کرنے کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
سندھ اسمبلی میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ گھوٹکی میں یہ دوسرا جھوٹا کیس تھا جو مجھ پر سندھ کے حکمرانوں نے بنایا کنری کے بعد گھوٹکی کیس سے باعزت بری ہوا ہوں انصاف کی جیت ہوئی ہے۔
ایک سیاسی اپوزیشن لیڈر پر پ پ نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے سیاسی کیس بنائے۔ پیپلزپارٹی سندھ میں پولیس اور بیورو کریسی پر پر چل رہی ہے۔ جس دن سندھ میں پیپلزپارٹی سے اختیارات چھن جائیں گے پوری پارٹی ختم ہوجائے گی۔
سندھ میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپوزیشن کا کوئی نمائندہ نہیں لیا گیا جیسے مرضی کرپشن کرتے ہیں۔ صادق آباد میں انڈرگینگ نو افراد کو قتل کیا کل میں ورثا سے ملکر آیا ہوں۔ وہاں پنجاب حکومت ہے کارروائی بھی ہوئی ہے سہولت کار بھی پکڑے جاچکے ہیں۔
سندھ میں چاچڑ برادری کے 11 لوگ مارے گئے لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا ان کے سہولتکار اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ سندھ سے پیپلزپارٹی کی حکومت اور ڈاکو راج کا خاتمہ ضروری ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا نسلا ٹاور کے مکینوں سے ہمیں ہمدردی ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔ 2013 میں نسلا ٹاور کی این او سی جاری کی گئی جعلی کاغذات بنائے گئے عوام کو لوٹا گیا۔ کوآپریٹو سوسائٹی بنانے کی سندھ حکومت ذمہ دار ہے۔
ایس بی سی اے،لوکل گورنمنٹ، کے ایم سی و دیگر نے این او سی دی کرپشن کا سارا پئسا بلاول ہاؤس پر بھیجا گیا۔ بلڈرز اور این او سی دینے والے افسران نے غریبوں سے مال لوٹا جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے یہ پیسہ چھپایا گیا۔
نسلا ٹاور کے مکینوں کو سندھ کے ان کرپٹ حکمرانوں سے پیسے دلوائے جائیں جن افسران نے این او سیز جاری کی ان کو جیل بھیجا جائے۔ گجر نالا کورنگی نالا متاثرین کے لئے سندھ حکومت کے پاس زمینیں نہیں ہیں اگر اپنے کسی لیڈر کو زمین دینی ہوتی تب جعلی کاغذ بھی بن جاتے انتظامیہ اور پولیس کے ذریعے قبضے بھی ہوجاتے۔
زمینوں پر قبضے کرنے کے لئے یونس سسٹم ہر وقت تیار ہوتا ہے وفاق نے نالا متاثرین کے لئے پیسے جاری کیئے ہیں لیکن سندھ حکومت بحریہ ٹاؤن کے پیسوں کا انتظار کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی کی عشرت العبادکوسیاست کی دعوت، سابق گورنرکاجواب بھی مل گیا