کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس؟ وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس پر صحافی سراپا احتجاج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پریس کانفرنس
(فوٹو: جیو نیوز)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پریس کانفرنس میں صحافی برادری نے احتجاج کیا جن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس کا بھاری بھرکم بوجھ تنخواہ دار طبقے پر ڈالتے ہوئے بھاری ٹیکس عائد کردیا ہے۔

متعدد صحافیوں نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پریس کانفرنس کے آغاز سے قبل نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔ صحافیوں نے کہا کہ نجی سیکٹر میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیاجاتا لیکن اسی سیکٹر کے ملازمین پر بھاری ٹیکس لگادئیے گئے۔

وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے  تاہم نجی شعبے کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ حکومت نے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ سلیب کی شرح میں تبدیلی بھی نہیں کی جس سے تنخواہ دار طبقہ ناراض ہے۔

تشویشناک طور پر بجٹ میں 50 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے افراد کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کے ساتھ ساتھ سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کر دیا گیا۔ ایک لاکھ روپے تک ماہانہ آمدن پر بھی انکم ٹیکس 5 فیصد کردیا گیا۔

اسی طرح سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 15 فیصد کر دیا گیا ہے، یعنی ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار 344 روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس 15 فیصد عائد کیا گیا ہے۔ ان افراد کا انکم ٹیکس 11667 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے ماہانہ تک لایا گیا۔

حکومت نے سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس کی شرح 25فیصد کردی۔ ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار 667 روپے تک کی تنخواہ پر ٹیکس 25 فیصد کر دیا گیا ہے، یعنی ان کا انکم ٹیکس 28 ہزار 770 سے بڑھا کر 35 ہزار 834 روپے ماہانہ ہوگیا ہے۔

ماہانہ تنخواہ پر بھاری ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 30 فیصد عائد کیا گیا ہے۔ ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار 667 روپے تک کی تنخواہ پر ٹیکس 30 فیصد یعنی ان افراد کا ٹیکس 47 ہزار 408 روپے سے بڑھ کر 53 ہزار 333 روپے ماہانہ ہو گیا۔سالانہ 41 لاکھ روپے سے زیادہ آمدن پر 35 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

Related Posts