اداکارہ جسمین بھاسن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ خود پر غیر ضروری تنقید برداشت کرنے والی نہیں، حال ہی میں انہوں نے انسٹاگرام پر ایک دلچسپ رِیل پوسٹ کی جس میں وہ امیتابھ بچن اور جیا پردا کی کلاسک فلم انتظار ہوگئی انتہا کی کے ایک مشہور ڈائیلاگ پر لب کشائی کرتی دکھائی دیں۔
ان کے مداحوں نے ان کے انداز، تاثرات اور دلکشی پر خوب داد دی لیکن ایک صارف نے نامناسب تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جسمین نے اوپر والے ہونٹوں میں انجکشن لگوایا ہے۔
جہاں ان کے مداح فوراً ان کی حمایت میں سامنے آ گئے وہیں جسمین بھاسن نے بھی خاموشی اختیار کرنے کے بجائے زوردار انداز میں جواب دیا کہ انجکشن نہیں، فلٹر ہے۔
اس مختصر مگر برجستہ جملے سے انہوں نے ناقد کو شائستگی مگر طنز سے خاموش کر دیا۔یہ پہلا موقع نہیں جب جسمین کو حسن میں تبدیلی کے بارے میں وضاحت دینا پڑی ہو۔
اپریل میں ایک انٹرویو میں انہوں نے بوٹوکس اور کاسمیٹک سرجری کے بارے میں کھل کر رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں برائی کیا ہے؟ ہر شخص کو حق ہے کہ وہ اپنے جسم کے ساتھ جو چاہے کرے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک موقع پر ان کی ایک تصویر وائرل ہوئی، جس کے بعد ان پر ’لِپ جاب‘ کا الزام لگا۔ جسمین کے مطابق کہ دراصل میرے ہونٹ ایک حادثے کے بعد سوج گئے تھے اور میرے میک اپ آرٹسٹ نے لپ لائننگ کچھ زیادہ ہی کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس وقت وہ لک اچھا لگا کیونکہ انسٹاگرام فلٹرز بھی ہونٹوں کو موٹا دکھاتے ہیں مگر بعد میں مجھے لگا کہ وہ انداز میرے چہرے پر اچھا نہیں لگ رہا تھا۔
حال ہی میں جسمین اور ان کے بوائے فرینڈ علی گونی بھی خبروں کی زینت بنے جب انسٹاگرام پر ان کی آپس میں چپری کہہ کر مذاق کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔
یہ اصطلاح اکثر طبقاتی تعصب کو ظاہر کرتی ہے جس پر کچھ نیٹیزنز نے ناراضی کا اظہار کیا تاہم جوڑے نے وضاحت کی کہ وہ سب محض مذاق میں کہا گیا تھا۔