شعبۂ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں برآمدات کا حجم 10 ارب ڈالر تک لایا جاسکتا ہے۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شعبۂ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں برآمدات کا حجم 10 ارب ڈالر تک لایا جاسکتا ہے۔ماہرین
شعبۂ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں برآمدات کا حجم 10 ارب ڈالر تک لایا جاسکتا ہے۔ماہرین

کراچی: ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے کہ شعبۂ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں برآمدات کا حجم 10 ارب ڈالر تک لایا  جاسکتا ہے جس کیلئے پاکستان بھر میں ہونہار آئی ٹی ماہرین اور فری لانسرز موجود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت پاکستان بھر سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ معاشیات کے مطابق آئندہ 3 سال کے دوران پاکستان میں برآمدات کا حجم 10 ارب ڈالر ہوسکتا ہے جس سے زرِ مبادلہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

دوسری جانب حکومتی سطح پر پالیسی سازی اور ریگولیٹری اداروں کا طریقۂ کار انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہورہا ہے۔ متعدد شعبہ جات میں اسٹیٹ بینک آف پاکتان کی پالیسیاں انفارمیشن کیلئے زہرِ قاتل ثابت ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق فری لانسرز اگر بینک اکاؤنٹ کھولنا چاہیں تو انہیں خود کو ایک کاروباری شخصیت یا تنخواہ دار انسان ظاہر کرنا پڑتا ہے جس کا ثبوت دینا ایک الگ مرحلہ ہوتا ہے۔ غیر ملکی زرِ مبادلہ کا ریگولیٹری میکانزم بھی آئی ٹی سیکٹر کیلئے الگ رکاوٹ ہے۔

بے شمار کمپنیوں اور فری لانسرز نے امریکا سمیت دیگر ممالک میں اکاؤنٹ کھول کر پیسے کا لین دین جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستان کے بڑے شہروں میں رہائش کی جگہوں کے کاروباری استعمال کی اجازت نہیں ہے جس سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جواں سال ماہرین مشکلات کا شکار ہیں۔

آئی ٹی سیکٹر میں ٹیکس اور لیبر قوانین میں ترامیم ضروری ہیں۔ اسٹیٹ بینک کو چاہئے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے آزادانہ بہاؤ پر عائد پابندی ختم کرے۔ آئی ٹی سیکٹر کے بے شمار مسائل کا حل سرکاری سطح پر جامع اصلاحات سے ممکن ہوسکتا ہے جس سے یہ شعبہ آئندہ برسوں میں اربوں کا زرِ مبادلہ لاسکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: ”پرندوں کا بازار“شہریوں کو روزگار فراہم کرنے کا سبب بن گیا

Related Posts