اسرائیل کا ایران کے سب سے بڑے گیس فیلڈ پر تباہ کن حملہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

ایرانی ذرائع ابلاغ نے ہفتہ کے شام گئے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوبی صوبے بوشہر میں واقع “بارس جنوبی” گیس فیلڈ میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی ہے، جو اسرائیلی حملے کے نتیجے میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے جانے کے بعد لگی۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق جارح صیہونی ریاست نے بوشہر کے بندرگاہی شہر کنگان میں واقع بارس جنوبی گیس فیلڈ کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
یہ گیس فیلڈ خلیج عرب کے کنارے قطر کی سمندری سرحد کے قریب واقع ہے۔ مقامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کی گئی ویڈیوز کے مطابق، حملے کے بعد بارس ریفائنری کے چوتھے مرحلے میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد ریفائنری کے اطراف سے شعلے بلند ہو رہے ہیں اور ہنگامی سروسز کی بڑی تعداد جائے وقوع پر موجود ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ حملہ بارس جنوبی کے مرحلہ 14 کی چار یونٹس میں سے ایک پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں گیس کی پیداوار وقتی طور پر معطل ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے سے 12 ملین مکعب میٹر گیس کی پیداوار رُک گئی ہے، جو مرحلہ 14 کی پلیٹ فارم سے حاصل کی جاتی تھی اور پیداوار اس وقت تک بحال نہیں ہو سکے گی جب تک ریفائنری کی یہ مرحلہ دوبارہ کام شروع نہ کرے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جنوبی حصے پر حملہ کیا ہے، جو خلیج سے متصل ہے۔ یہ حملہ اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر شروع کی گئی حالیہ جنگ اب ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
اسی دوران ایرانی سرکاری ٹیلی وژن نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ بوشہر میں فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی گولہ باری کا مقابلہ کیا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا کسی دشمن ہدف کو مار گرایا گیا ہے یا نہیں۔

کیا ایرانی جوہری مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے؟
گزشتہ روز، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے تصدیق کی کہ ایرانی حکام نے اسے اطلاع دی ہے کہ بوشہر کا جوہری ری ایکٹر کسی حملے کا نشانہ نہیں بنا اور نطنز کے جوہری مقام پر تابکاری کی سطح میں کسی قسم کے اضافے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
بارس فیلڈ کی اہمیت:
بارس کا جنوبی گیس فیلڈ ایران کے توانائی کے اہم ترین ذرائع میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ایک کلیدی تنصیباتی ڈھانچے کا حصہ ہے جو روزانہ تقریباً 34 ارب مکعب فٹ گیس پیدا کرتا ہے، جو کہ عالمی گیس پیداوار کا تقریباً 7 فیصد بنتا ہے۔ اس گیس کا پورا مصرف اندرونِ ملک ہوتا ہے، جو بجلی، صنعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کو توانائی فراہم کرتا ہے۔
مشاورتی کمپنی “ایف جی ای” کے اعداد و شمار کے مطابق، ایران روزانہ تقریباً 2.6 ملین بیرل تیل اور کنڈینسیٹ (ہلکی ہائیڈرو کاربن) صاف کرتا ہے اور تقریباً اتنی ہی مقدار برآمد بھی کرتا ہے، جس کا زیادہ تر حصہ خَرج جزیرے کے ذریعے بیرونِ ملک جاتا ہے۔
ایران کی تیل و گیس پیدا کرنے والی تنصیبات بنیادی طور پر ملک کے جنوب مغربی حصے میں واقع ہیں، تیل کی تنصیبات خوزستان صوبے میں، گیس کی تنصیبات بوشہر میں، اور بارس کے وسیع گیس فیلڈ سے کنڈینسیٹ نکالے جاتے ہیں۔

Related Posts