کیا سفر کے دوران روزہ معاف ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال

کیا سفر کرنے والے کودورانِ سفر یعنی جب وہ سفر کر رہا ہو روزہ معاف ہے؟ اور کتنے دن عرصے یا میل کے سفر کرنے پر روزہ معاف ہے؟ اور اگر وہ اپنی منزل پر پہنچ کر روزہ رکھتا ہے تو اسے رمضان کے روزے کا پورا اجر ملے گا اور اسے روزہ چھوڑنے کا گناہ تو نہیں ہوگا؟

جواب

 اگر سفر کی مسافت کی مقدار کم سے کم اڑتالیس میل (سو ستتر کلومیٹر) یا اس سے زیادہ ہے تو ایسے شخص کو اپنے شہر کے حدود سے نکلنے کے بعد روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کا اختیار ہوگا، اور نہ رکھنے کی صورت میں بعد میں اس روزہ کی قضا کرنا لازم ہوگی، تاہم  اگر سفر کے دوران روزہ رکھنے  میں  سہولت ہے، دشواری نہیں  ہے تو روزہ رکھ لینا بہتر ہے، اگر روزہ رکھنے میں مشقت اور دشواری ہے تو  اس صورت میں روزہ نہ رکھنے کی بھی اجازت ہے، اور اگر شرعی سفر میں مشقت بہت زیادہ ہو (جس کا تحمل روزہ دار کے لیے مشکل ہو) تو روزہ نہ رکھنا بہترہے، بہر دو صورت بعد میں اس روزہ کی قضا کرلے۔ 

اور  شرعی طور پر اس شخص کے لیے سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے جو صبح صادق کے وقت سفر میں ہو اور شرعی مسافر بن چکا ہو( یعنی شہر کی حدود وغیرہ سے نکل چکاہو)، اور اگر کوئی شخص صبح صادق کے وقت سفر میں نہ ہو  اس کے لیے روزہ چھوڑناجائز نہیں اگرچہ دن میں اس کا سفر میں جانےکاارادہ ہو۔

شرعی مسافر اگر اپنے سفر کی منزل پر پہنچ جائے اور وہاں اس کا پندرہ دن سے کم قیام ہو تو وہاں بھی مسافر ہی شمار ہوگا، اور اگر پندرہ دن سے زیادہ قیام کا ارادہ ہو تو  پھر وہ مسافر نہیں ہوگا، بلکہ مقیم ہوجائے گا اور اس پر روزہ رکھنا لازم ہوں گے۔

باقی مسافر جب سفر کے بعد اپنے وطن پہنچ جائے تو اس  پر پھر باقی ایام  کے روزہ رکھنا لازم ہوں گے اور سفر میں روزہ نہ رکھنے کی وجہ سے ان روزوں کا ثواب کم نہیں ہوگا، البتہ سفر میں جو روزے چھوڑدیے  ہیں ان کی قضا کرنا لازم ہوگا۔ دار الافتاء بنوری ٹاؤن۔

Related Posts