ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی، اب کیا ہوگا؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
آبنائے ہرمز، فائل فوٹو

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ کی جارحیت کے جواب میں، ایرانی پارلیمنٹ نے اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اتوار کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے ایک سینئر رکن اسماعیل کوثری نے بتایا کہ مجلس (ایرانی پارلیمنٹ) نے امریکی جارحیت اور عالمی برادری کی خاموشی کے ردِعمل میں توانائی کی عالمی تجارت کے اس اہم راستے (آبنائے ہرمز) کو بند کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی پارلیمانی کمیٹی کے رکن کوثری نے کہا کہ قانون ساز اس اقدام پر متفق ہو چکے ہیں، تاہم حتمی فیصلہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کرے گی۔

کوثری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آبنائے ہرمز کو بند کیا جانا چاہیے، لیکن حتمی فیصلہ اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کرے گی۔

آبنائے ہرمز کی اہمیت

آبنائے ہرمز، جو خلیج فارس (خلیج عرب) کے دہانے پر واقع ہے، دنیا کی سب سے اہم بحری گزرگاہوں میں سے ایک ہے، جہاں سے تقریباً 20 فیصد عالمی تیل گزرتا ہے۔

مختلف اندازوں کے مطابق یومیہ 17 سے 18 ملین بیرل تیل جو دنیا کے کل تیل کا تقریباً 20 فیصد بنتا ہے، اسی آبنائے سے گزرتا ہے، جو اسے عالمی توانائی کے لیے نہایت اہم بناتا ہے۔

یہ تنگ راستہ مائع قدرتی گیس (LNG) کی نقل و حمل کے لیے بھی اہم ہے، خاص طور پر قطر سے، جو دنیا کے بڑے LNG برآمد کنندگان میں شامل ہے۔

آبنائے ہرمز خلیج فارس کو کھلے سمندر سے جوڑنے والا واحد سمندری راستہ ہے اور ایران، سعودی عرب، عراق، کویت اور متحدہ عرب امارات جیسے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے لیے یہ زندگی کی مانند ہے۔

ماہرین طویل عرصے سے خبردار کرتے آئے ہیں کہ آبنائے ہرمز میں کسی بھی قسم کی خلل یا بندش تیل کی عالمی قیمتوں میں فوری اور شدید اضافے کا سبب بن سکتی ہے اور عالمی توانائی کی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے سے قبل، ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ ایران پر مسلط جنگ سمندر تک بھی پھیل سکتی ہے۔

گزشتہ ہفتے پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تزویراتی ماہرین نے کہا تھا کہ ایران پر براہ راست امریکی فوجی مداخلت، خاص طور پر اگر آبنائے ہرمز بند ہو جائے، تو امریکہ اور ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے نہایت مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا تھا کہ دنیا بھر کی کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں چند ہی دنوں میں بند ہو جائیں گی کیونکہ ان کی توانائی کی فراہمی منقطع ہو جائے گی۔

بعض تجزیوں کے مطابق اگر آبنائے ہرمز بند کر دی گئی تو تیل کی قیمتیں پہلے ہی ہفتے میں 80 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ متبادل راستوں پر انحصار مہنگا پڑے گا۔

Related Posts