ایرانی کمپنیاں طالبان حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے کیلئے تیار

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

ایران کی وزارت شاہراہ و شہری ترقیات کے خصوصی نمائندے سید حسین میرشافی نے افغانستان کی وزارت تعمیرات عامہ کے قائم مقام ڈائریکٹر ملا محمد عیسیٰ ثانی سے ملاقات میں اعلان کیا ہے کہ ایرانی کمپنیاں افغانستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے بولی دینے کے لیے تیار ہیں جن پر معدنیات یا بجٹ کے بدلے عمل درآمد کیا جائے گا۔
افغان وزارت تعمیرات عامہ کے قائم مقام سربراہ کے دفتر میں آج ہونے والی ملاقات میں وزارت تعمیرات عامہ کے تکنیکی معاون مولوی عبدالکریم فاتح اور ایرانی سفارت خانے کے اقتصادی مشیر شیرزادی نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

افغان خواتین کا بیوٹی پارلر ز کی بندش کے خلاف احتجاج

افغان وزارت تعمیرات عامہ کے سربراہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور ایران دو اچھے پڑوسی اور دوست ملک ہیں۔
انہوں نے ٹرانسپورٹیشن اور ٹرانزٹ انفراسٹرکچر کے شعبے میں دوطرفہ تعاون پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے ابو نصر فراہی (78 میل) سڑک کے باقی ماندہ تعمیراتی کاموں کو مکمل کرنے، شاہراہ ریشم پل کی تعمیر، دغارون سڑک کے 500 میٹر کی تعمیر، تعمیراتی بولی میں دونوں ممالک کی تعمیراتی کمپنیوں کی شرکت اور سالنگ ہائی وے کی نئی سرنگ کے راستے کے لیے ایرانی انجینئرز کے دورے کی تفصیل پر گفتگو کی۔
ایران کے سڑکوں اور شہری ترقی کے وزیر کے خصوصی نمائندے نے اس ملاقات میں اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے میدان میں اپنے وعدوں پر قائم ہے اور امارت اسلامیہ افغانستان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ اس جائزے میں وزارت تعمیرات عامہ کے تکنیکی نائب اور ایران کے سڑکوں اور شہری ترقی کے وزیر کے خصوصی نمائندے کے درمیان ابو نصر فراہی روڈ کی تکمیل اور نئی تعمیر کے آغاز کے حوالے سے تعاون کا معاہدہ طے پایا اور دستاویزات پر دستخط بھی کیے گئے۔

Related Posts