مظلوم فلسطینیوں کی دعائیں قبول! ایران نے اسرائیل کا نقشہ بگاڑ دیا، یہودی ملک چھوڑ کر بھاگ نکلے، ویڈیوز

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iran launches fresh missile, drone strikes on Israel
ONLINE

تہران اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کر دیا ہے،میزائلوں اور ڈرونز کی اس تازہ بارش کے بعد حیفا، تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق حالیہ ہفتوں میں یہ اسرائیلی سرزمین پر نواں حملہ ہے۔ ایران ان حملوں کو صیہونی جرائم کا بدلہ قرار دیتا ہے۔


ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملے ابھی ختم نہیں ہوئے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا:یہ حملے صبح تک جاری رہیں گے۔

ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ یہ حملے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کا بدلہ ہیں، جن میں میزائل اور ڈرونز شامل ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے شہریوں کو فوری پناہ گاہوں میں جانے کی تلقین کی ہے۔ متعدد علاقوں میں ہنگامی سائرن بجائے گئے جبکہ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کو متحرک کر دیا گیا ہے جبکہ ملک سے ہزاروں یہودیوں کے انخلا کی بھی اطلاعات ہیں۔

اسرائیل کے حیفا میں واقع بازان گروپ کی ریفائنری نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی حملے میں پاور اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچنے کے بعد تمام ریفائنری سہولیات بند کر دی گئی ہیں۔ کمپنی نے بتایا کہ اس حملے میں تین ملازمین ہلاک ہو گئے۔

ایران کے خبر رساں ادارے مہر کے مطابق تہران میں جاری امدادی سرگرمیوں کے دوران اسرائیلی حملے میں ایرانی ریڈ کریسنٹ کے تین کارکن شہید ہو گئے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک پُرعزم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی مدد سے فتح قریب ہے۔ ہم صیہونی حکومت کو شکست دیں گے۔ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی واضح اعلان کیا کہ اسرائیل کو اپنی بیوقوفانہ جارحیت کی قیمت چکانی پڑے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہر شہید ہونے والے کمانڈر کے ہاتھ سے جو پرچم گرتا ہے، وہ کسی نئے مجاہد کے ہاتھ میں اٹھتا ہے اور میدان میں آتا ہے۔

صدر پزشکیان نے تصدیق کی کہ ترک صدر سے ان کی ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ ایران نے یہ جنگ شروع نہیں کی بلکہ صیہونی جرائم کا جواب دیا جا رہا ہے۔

Related Posts