پاکستان سمیت دُنیا بھر میں قتل و غارت اور ظلم و ستم کا سلسلہ نہ تھم سکا جبکہ عالمی یومِ امن آج منایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دُنیا بھر میں ہر سال اقوامِ متحدہ کی ہدایات کے تحت 21 ستمبر کے روز عالمی یومِ امن منایا جاتا ہے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق رواں برس یہ بات گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ واضح ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک کسی دوسرے کا دشمن نہیں۔
دُنیا بھر میں کورونا وائرس کی وباء کو اتحاد کا ذریعہ بناتے ہوئے اقوامِ متحدہ نے کہا کہ وائرس سے ہماری زندگی، صحت اور معیشت کو خطرات درپیش ہیں۔ کورونا وائرس نے ہمیں یقین دلایا کہ اگر دُنیا کے ایک حصے میں بیماری ہوگی تو اس کا خطرہ ہر جگہ ہے۔
رواں برس مارچ کے دوران اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے جنگ و جدل میں مصروف تمام ممالک کو ہتھیار ڈالنے کی ترغیب دیتے ہوئے عالمِ انسانیت کے مشترکہ دشمن کورونا وائرس کے خلاف جنگ شروع کرنے کا درس دیا۔
مقبوضہ کشمیر، فلسطین، افغانستان اور خود پاکستان سمیت متعدد ممالک میں جنگ و جدل، خانہ جنگی اور بد امنی یا تو جاری ہے یا جرائم اِس قدر بڑھ چکے ہیں کہ قیامِ امن ایک خواب سے زیادہ کچھ نظر نہیں آتا۔ ایسے میں عالمی یومِ امن کو ہوا کا خوشگوار جھونکا قرار دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت عوام کی خدمت کا نام، جمہوریت کا عالمی دن