جارحیت سے متاثرہ بچوں کا عالمی دن اور فلسطین کا المیہ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
(فوٹو؛ رائٹرز)

آج دنیا بھر میں جارحیت سے متاثرین بچوں کا عالمی دن منایاجارہا ہے، اس دن کا مقصد اُن معصوم بچوں کی حالتِ زار کو اجاگر کرنا ہے جو جنگ، تشدد، جارحیت، جبری مشقت، جنسی استحصال یا دیگر مظالم کا شکار ہوتے ہیں۔

یہ دن سب سے پہلے 1982 میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اُس وقت منانے کا اعلان کیا گیا، جب لبنان اور فلسطین کے معصوم بچوں کو جنگ کے دوران شدید نقصانات اٹھانا پڑے۔ تب سے یہ دن ہر سال 4 جون کو منایا جاتا ہے تاکہ دنیا ان متاثرہ بچوں کو یاد رکھے اور ان کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

جارحیت سے متاثرین بچوں کے عالمی دن کے موقع پر فلسطین کے مظلوم بچوں کی حالت ایک عالمی انسانی المیہ بن چکی ہے۔غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہزاروں بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق صرف گزشتہ سال کے دوران 14 ہزار سے زائد بچے شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے بیشتر بچوں کی عمریں 10 سال سے بھی کم تھیں۔

بمباری سے نہ صرف بچے شہید ہوئے بلکہ ان کا تعلیمی نظام، اسپتال، کھیلنے کے میدان اور گھر بھی تباہ ہو گئے۔ ہزاروں بچے اپنے ماں باپ سے محروم ہو چکے ہیں اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے فلسطینی بچوں کی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، تاہم اب تک کوئی مؤثر اقدام دیکھنے میں نہیں آیا۔ دنیا کی خاموشی ان معصوم بچوں کے لیے مزید خطرناک بنتی جا رہی ہے۔

آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ معصوم بچوں کو جنگوں سے بچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ فلسطینی بچوں کو تحفظ اور امن کی ضرورت ہے۔

Related Posts