بھارتی سپریم کورٹ نے اسلامی عقیدے کی توہین کرنیوالی فلم پر پابندی لگادی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلامی عقیدے کی توہین
(فوٹو: آن لائن)

بھارتی سپریم کورٹ نے اسلامی عقیدے کی توہین کرنے والی فلم پر پابندی لگا دی۔ عدالت نے فلم کے ٹیزر کو انتہائی قابلِ اعتراض قرار دیتے ہوئے ہمارے بارہ کی ریلیز روک دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ فلم ہمارے بارہ کا ٹیزر انتہائی قابلِ اعتراض ہے۔ جب تک بمبئی ہائیکورٹ کیس پر کوئی فیصلہ نہ کرلے، فلم کی ریلیز پر پابندی عائد رہے گی۔ فلم ہمارے بارہ کی ریلیز کیلئے آج سے 2 روز قبل کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

فلم پر الزام لگایا گیا ہے کہ ہمارے بارہ میں بھارت میں اسلامی عقیدے اور شادی شدہ مسلمان خواتین کی توہین کی گئی ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کے تعطیلاتی بینچ نے فلم ریلیز پرہائیکورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

ماضی میں اسی فلم کی ریلیز کی تاریخ 7جون رکھی گئی تھی تاہم بمبئی ہائیکورٹ نے ہمارے بارہ پر پابندی لگادی۔ بعد میں فلم کو ریلیز کرنے کے احکامات دے دئیے جس پر فلمسازوں نے فلم کی ریلیز کی تاریخ 14جون مقرر کی تاہم سپریم کورٹ نے ریلیز پر پابندی لگادی ہے۔

فلم کے ٹیزر میں کیا ہے؟

بالی ووڈ فلم کے ٹیزر کا آغاز سورۂ بقرہ کے حوالے سے ہوتا ہے جس میں کہا گیا کہ تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں تاہم ٹیزر میں جس گمراہ کن انداز میں اس آیت کی تفسیر بیان کی گئی ہے، اس پر مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

Related Posts