انڈین سیاستدان مولانا بدر الدین اجمل کا گالی باز بی جے پی رکن کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل نے بی ایس پی سے رکن پارلیمنٹ دانش علی کو لوک سبھا میں توہین آمیز سلوک کرنے والے بی جے پی کے ایم پی کو لوک سبھا سے برخاست کرنے کی مانگ کی ہے۔

انہوں نے جاری ایک ریلیز میں کہا کہ یہ صرف دانش علی کی بے عزتی نہیں ہے بلکہ بی جے پی کہ ایم پی نے پوری مسلم قوم کو گالی دی ہے اور دہشت گرد کہا ہے اور چونکہ یہ لوک سبھا میں بحث کے درمیان ہوا ہے اس لئے یہ پارلیمنٹ کی بھی توہین ہے، اسلئے اس ایم پی کو فورا برخاست کیا جانا چاہئے تاکہ یہ دوسروں کے لئے سبق بنے اور آئندہ کوئی اس طرح کی حرکت نہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا راکھی ساونت واقعی مسلمان ہوگئی ہیں؟ ثنا خان کنفیوز

لوک سبھا کے اسپیکر کو اس نفرتی ایم پی پر کارروائی کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ اُس نے پارلیمنٹ جیسی جگہ میں جہاں قانون سازی ہوتی ہے اسی جگہ قانون اور ملک کے آئین کی دھجیاں اڑائی ہے جو انتہائی شرمناک ہے، اسلئے پارلیمنٹ کے احترام اور اس کے وقار کو باقی رکھنے کے لئے اس گالی باز ایم پی کے خلاف سخت کاروائی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس شرمناک واقعہ پر جس نے دنیا بھر میں پارلیمنٹ کی مٹی پلید کردی،وزیر اعظم خاموش ہیں اور بی جے پی دباؤ میں آنے کے بعد صرف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرر ہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ یوں تو بی جے پی کے لوگ مسلمانوں کو رات دن گالیاں، اور ان کو دھمکیا دیتے ہی رہتے ہیں مگر پارلیمنٹ کے اندر جب کاروائی چل رہی تھی اُس وقت کسی رکن پارلیمنٹ کو اس طرح کی گالی دینا اور اس کی پوری قوم کو گالی دینا یہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایسے تو بی جے پی کے اس ایم پی کی تاریخ ہی گالی گلوج والی رہی ہے مگر اس واقعہ کا شرمناک پہلو یہ تھا کہ جب یہ گالی بک رہا تھا، مسلمانوں کی توہین کر رہا تھا اور پارلیمنٹ کے وقار کو اپنے پاؤں تلے روند رہا تھا، اُس وقت ٹھیک ان کے ساتھ بیٹھے بی جے پی کے دو سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزراء روی شنکر پرساد اور ڈاکٹر ہرش وردھن ہنس رہے تھے۔مولانا نے کہا کہ دانش علی ایک سینئر اور باعزت لیڈر ہیں اُن کی یہ بے عزتی ناقابل معافی ہے۔انہوں نے کہا کہ دانش بھائی کی اس لڑائی میں ہم سب ان کے ساتھ ہیں کیوں کہ یہ صرف ان کی نہیں بلکہ ہندوستان کے آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔میں اس سلسلہ میں اسپیکر کو بھی خط لکھ رہا ہوں۔

Related Posts