مقبوضہ کشمیر میں 1947 سے اب تک ڈھائی لاکھ افراد شہید ہوئے۔چشم کشا رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں 1947ء سے لے کر اب تک ڈھائی لاکھ افراد کو شہید کیا گیا جبکہ  مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں آج بھی جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے 75سالوں سے مظلوم کشمیریوں کو بد ترین نسل کشی کا نشانہ بنایا۔ کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ 1947ء سے اب تک ڈھائی لاکھ مظلوم کشمیری شہید کردئیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاک ایران بارڈر مارکیٹ کا افتتاح، امریکا کا تبصرے سے انکار

کے ایم ایس (کشمیر میڈیا سروس) کا کہنا ہے کہ بھارت نے 1989ء سے اب تک 96 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔ مختلف واقعات کے دوران 23 ہزار کشمیری خوابین بیوہ جبکہ 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو گئے ہیں۔

اس دوران مختلف قتلِ عام کے واقعات بالخصوص 1990ء میں ہندواڑہ، تینج پورہ اور زکورہ، 1993ء میں سوپور، لال چوک اور بیجی بہارہ جبکہ 1994ء میں کپواڑہ قتلِ عام کے نتیجے میں ہزاروں کشمیری شہید ہوئے۔

کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں 11000 سے زائد خواتین کی عصمت دری جبکہ 7000 سے زائد افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا۔ 6 جنوری 1993ء میں سوپور میں 43 کشمیریوں کو شہید جبکہ 300دکانیں نذرِ آتش کردی گئیں۔

بھارتی فوج نے 100 سے زائد گھر مسمار کردئیے، 27 جنوری 1994 کو کپواڑہ میں 27 کشمیریوں کو شہید کیا، 6 جولائی 2016ء کو برہان وانی کی شہادت کے بعد احتجاج کے دوران 200 سے زائد افراد کو شہید کردیا گیا۔

مقبوضہ وادی 10 لاکھ فوجوں کے زیر نگرانی چھاؤنی میں تبدیل ہوچکی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھارت میں کشمیریوں کے قتلِ عام کی کئی مواقع پر مذمت کی۔

Related Posts