بھارت نے خلائی مشن کیلئے راکٹ لانچ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا "یومِ قیامت طیارہ" حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

India rocket launches space-docking mission

بھارت نے پیر کے روز ایک راکٹ لانچ کیا جس میں دو چھوٹے خلائی جہاز شامل تھے۔ یہ مشن خلاء میں ڈاکنگ ٹیکنالوجی کی آزمائش کے لیے ہے، جو ملک کے مستقبل کے خلائی اسٹیشن اور انسانی چاند مشن کے خوابوں کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

بھارت کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی جتیندر سنگھ نے لانچ سے پہلے بیان دیا کہ یہ مشن “بھارت کے مستقبل کے خلائی عزائم کے لیے انتہائی اہم ہے۔” یہ لانچ بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے (آئی ایس آر او) نے براہ راست نشر کیا۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ بھارت 2040 تک انسان کو چاند پر بھیجے گا۔ سری ہری کوٹا کے لانچ سائٹ سے PSLV-C60 راکٹ نے پیر کی شام آسمان کی جانب شعلوں کے ساتھ اڑان بھری۔ یہ راکٹ دو 220 کلوگرام (485 پاؤنڈ) سیٹلائٹس کو لے کر گیا۔

بے پردگی کا خدشہ؟ طالبان حکومت نے گھروں میں کھڑکیاں لگانے پر پابندی عائد کردی

اسرو نے اس مشن کو “اسپیس ڈاکنگ ایکسپیریمنٹ” (SpaDeX) کا نام دیا ہے۔ اسرو کے مطابق، یہ مشن دو چھوٹے خلائی جہازوں کے “رینڈیزو”، ڈاکنگ اور ان ڈاکنگ کی ٹیکنالوجی کی ترقی اور مظاہرے کے لیے ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بھارت کے چاند مشن کے لیے “ضروری” ہے اور اسے مستقبل کے انسانی خلائی پروازوں اور سیٹلائٹ سروسنگ مشنز کے لیے “اہم کلیدی ٹیکنالوجی” قرار دیا گیا ہے۔

مشن کے دوران خلائی جہاز زمین کے گرد 28,800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گردش کرتے ہوئے اپنی رفتار کو 0.036 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کم کریں گے تاکہ خلاء میں ایک واحد یونٹ میں ضم ہو سکیں۔

اسرو نے کہا کہ یہ مشن بھارت کو دنیا کا چوتھا ملک بننے کے قریب لے جائے گا جو خلائی ڈاکنگ ٹیکنالوجی رکھتا ہے۔بھارت نے گزشتہ دہائی میں اپنے خلائی پروگرام میں نمایاں ترقی کی ہے، جو کم بجٹ میں عالمی خلائی طاقتوں کے مقاصد کے قریب پہنچ رہا ہے۔ اگست 2023 میں، بھارت روس، امریکہ، اور چین کے بعد چاند پر بغیر انسان کے خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بن گیا۔

Related Posts