عالمی رسوائی بھارت کا مقدر بن گئی، دنیا کے 5 اہم ممالک کے انٹیلی جنس اتحاد نے کینیڈا کے مؤقف کی حمایت کی ہے جس میں امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خالصتان تحریک کے اہم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزامات کو سنجیدہ قرار دیتے ہوئے پانچوں ممالک کا کہنا ہے کہ ہم بھارت اور کینیڈا سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
میرے پاس ایگزیکٹو اختیارات نہیں۔ انتونیو گوتریس کا انکشاف
آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ ہم نجر قتل کیس میں اپنی تشویش سے بھارت کی اعلیٰ سطحی قیادت کو آگاہ کرچکے ہیں۔ کینیڈا کے الزامات پر ہمیں گہری تشویش ہے اور سکھ رہنما کے قتل پر تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ترجمان آسٹریلین وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا دیگر ممالک کی خودمختاری اور قانون کی بالادستی کے احترام پر زور دیتا ہے۔ ہم تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہیں اور بھارتی حکومت کو آگہی دے دی گئی ہے۔
قبل ازیں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہے جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے ہم نے بھارتی سفارتکار پون کمار رائے کو ملک بدر کیا۔
دوسری جانب بھارت نے بھی کینیڈین سفارتکار کو ملک بدر کردیا تاہم کینیڈا کا کہنا ہے کہ بھارت کو تمام تر الزامات کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ کینیڈا کی سرزمین پر سکھ رہنما اور کینیڈین شہری کا قتل ایک سنگین معاملہ ہے۔