نئی دہلی کے سرکاری اور دفاعی میڈیا ذرائع نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف پرانی داستان کو تازہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی بحریہ نے 1971 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے خلاف سمندری محاذ کھولا ہے اور کراچی کی بندرگاہ پر میزائل حملے کیے ہیں۔
ان دعوؤں کے مطابق بھارتی بحریہ نے پاکستان کے اہم بحری اڈوں کو نشانہ بنایا جس سے بھاری تباہی اور پاکستان کے ساحلی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
یہ تمام دعوے اُس وقت سامنے آئے ہیں جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کراچی کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں لیکن اس دعوے کی کسی بھی غیر جانبدار ذرائع سے تصدیق ممکن ہو سکی نہ ہی پاکستانی حکومت یا فوج کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے آیا ہے جو ان حملوں کی تصدیق کرے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 1971 کی جنگ کے دوران بھارتی بحریہ نے کراچی پر دو بڑے بحری حملے کیے تھے، جنہیں “آپریشن ٹرائیڈنٹ” اور “آپریشن پائتھن” کا نام دیا گیا۔
بھارتی بیانیے کے مطابق 4 دسمبر 1971 کو کیے گئے ان حملوں میں بھارتی میزائل بوٹس اور اینٹی سب میرین کورویٹس نے پاکستانی بحری جہازوں کو تباہ کیا اور کراچی کے تیل ذخیرہ گاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ دن اب بھارتی بحریہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ 8 دسمبر 1971 کو “آپریشن پائتھن” کے تحت بھارتی بحریہ نے مزید حملہ کیا جس میں کئی تجارتی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستانی ایندھن کی فراہمی کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
اب 2025 میں، بھارت نے ان پرانے واقعات کو بنیاد بنا کر حالیہ حملے کا دعویٰ کیا ہے جس کے مطابق بھارتی بحریہ کی مغربی فلیٹ، جو ممبئی سے سرگرم عمل ہے، مکمل طور پر تیار اور متحرک ہے۔
پاکستان کی طرف سے کیے گئے حملوں کا بھی ذکر بھارتی رپورٹ میں شامل ہے جن میں جموں و کشمیر، پنجاب اور راجستھان میں ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے جواب میں بھارتی ایئر ڈیفنس نے مبینہ طور پر کئی ڈرونز اور آٹھ میزائل تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مزید یہ کہ پاکستان اور بھارت نے عرب سمندر میں بیک وقت بحری مشقوں کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی بحریہ 8 سے 13 مئی جبکہ پاکستانی بحریہ 9 سے 12 مئی تک مشقیں کرے گی جس سے چار دن کی مدت دونوں ممالک کی سرگرمیوں میں اوورلیپ بنتی ہے۔
ان تمام بیانات کے باوجود آزاد ذرائع سے ان میزائل حملوں یا تباہی کے کسی بھی دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ نہ ہی کراچی میں کسی قسم کے دھماکوں کی ویڈیوز یا تصاویر سامنے آئی ہیں نہ کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع۔
اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ بھارت کی طرف سے کیا گیا یہ نیا بحری حملے کا دعویٰ محض ایک پروپیگنڈا یا اندرونی سیاسی ضرورت کے تحت پیش کیا گیا بیانیہ ہو سکتا ہے، جس کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔