ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع کرد اکثریتی شہر دیار بکر کے مرکز میں واقع ایک تاریخی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران آگ لگ گئی۔
آتشزنی کے واقعے سے نمازیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اگرچہ اس آگ سے انسانی نقصان نہیں ہوا تاہم ترک میڈیا نے اس واقعے کو ایک اور وجہ سے اجاگر کیا ہے۔

این ٹی وی سمیت ترک نیوز ویب سائٹس نے دیار بکر کے مرکز میں واقع تاریخی کرسنلو مسجد میں لگنے والی آگ پر روشنی ڈالی ہے کیونکہ یہ مسجد 508 سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر درجنوں تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں مسجد میں لگنے والی آگ کے اثرات دکھائے گئے ہیں۔ آگ کی وجہ سے مسجد کی سجاوٹ کو نقصان پہنچا اور مذہبی کتابوں اور نماز کے قالین جل گئے۔

سوشل میڈیا پر لوگوں نے مطالبہ کیا کہ تاریخی مقامات کو اس طرح کی آگ سے محفوظ رکھا جانا چاہیے۔
تک میڈیا نے انکشاف کیا کہ تاریخی مسجد میں آگ لگنے کی وجہ بجلی کی خرابی تھی۔ جس کی بنا پر اچانک مسجد میں آگ بھڑک اٹھی۔
