نئی دہلی: بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی، اسکول میں طلبہ کے ’لب پہ آتی ہے دعا‘ پڑھنے پر اسکول کے پرنسپل کو معطل کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اُترپردیش کے شہر بریلی کے اسکول میں طلبہ کے اسمبلی میں علامہ اقبال کی نظم ’ لب پہ آتی ہے دعا‘ پڑھنے پر پرنسپل کو معطل کردیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق اسمبلی کی ویڈیو میں بچوں کو ’ میرے اللہ برائی سے بچانا مجھ کو‘ پڑھتے دیکھ کر ہندو انتہا پسندوں نے اسکول کے پرنسپل کے خلاف رپورٹ درج کروائی، جس میں یہ بتایا گیا کہ یہ نظم منظور شدہ نصاب میں شامل نہیں ہے۔
افغان طالبات کا یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
ریاست کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ہندو انتہاپسندوں کا ساتھ دیتے ہوئے پرنسپل کو معطل کردیا، پرنسپل کے خلاف انکوائری جاری ہے۔
واضح رہے کہ نظم ’لب پہ آتی ہے دعا ‘ شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے 1902 میں لکھی تھی۔ اس قبل 2019 میں بھی پیلی بھیت شہرکے ایک اسکول پرنسپل کو بھی طلبا کی جانب سے یہ نظم پڑھنے پر معطل کیا گیا تھا۔