سندھ ہائی کورٹ نے مبینہ طور پر کراچی سے لاہور جا کر شادی کرنے والی دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس بحال کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کردی۔ سماعت کے دوران عدالت نے ظہیر کی فیملی کے تمام بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنا سابقہ حکم نامہ واپس لے لیا اور حکم دیا کہ ظہیر کے بھائی شبیر اور والدہ کے بینک اکاؤنٹس بحال کیے جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے اسٹیٹ بینک اور سی آئی اے کو بھی عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
دورانِ سماعت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لاء افسران کی جانب سے اکاؤنٹس بحال کرنے کی حمایت کی گئی۔
درخواست گزار شبیر کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ جس درخواست پر فیصلہ ہوا وہ درخواست نمٹائی جا چکی۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بھی بتایا کہ مقصد پورا ہو چکا ہے، اب اکاؤنٹس بحال کرنے میں ہرج نہیں ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کیس بڑا سادہ تھا، دعا زہرا بازیاب ہو چکی ہے، بینک اکاؤنٹس کا تفتیش سے کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کیس کے دوران دعا زہرہ کے شوہر ظہیر اور اہلِ خانہ کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی ہدایت دی تھی۔