لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت الیکشن سے خوفزدہ ہے، سپریم کورٹ کا حکم اس لیے نہیں مانا جارہا۔ سزا یافتہ مفرور لندن میں بیٹھ کر فیصلے کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے حالیہ خطاب کے دوران کہا کہ اگر قوم آئین و قانون کا ساتھ نہیں دیتی تو ملک رہائش کے قابل نہیں رہے گا۔ تمام قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ 90روز میں انتخابات منعقد نہ کروانا آئین کے خلاف ہے۔
ایم کیو ایم نکھر کر سامنے آرہی ہے۔خالد مقبول
خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ عوام کو علم ہے کہ ملک معاشی بحران کے باعث پسماندگی کا شکار ہے۔ لوگ آٹے کے حصول کیلئے مر رہے ہیں۔ الیکشن سے سیاسی استحکام نہ آیا تو معیشت اوپر نہیں آئے گی۔ حکومت الیکشن سے خوفزدہ ہے۔
چیئرمین تحریکِ انصاف نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں ماننا، اگر فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک اور نہ ہو تو تسلیم نہیں کرنا، حکومت سندھ اور پنجاب میں تحریکِ انصاف سے ہار رہی ہے۔ اس لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ججز نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا، پھر سپریم کورٹ نے ہمارے الیکشن کے اعلان پر سوموٹو لیا۔ مجھے تکلیف اس پر تھی کہ رات 12بجے عدالتیں کھول دی گئیں۔ ایک آمر نے 90دن میں الیکشن کا کہہ کر 11سال تک بھی تو حکومت کی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ خدشہ ہے کہ اکتوبر میں بھی الیکشن ہونے والے نہیں۔ حکومت مجھے گرفتار یا نااہل کرنا چاہتی ہے۔ الیکشن کو اکتوبر تک طول دینے سے ملک کو کیا فائدہ ہورہا ہے؟ پنجاب کی نگراں حکومت جو کر رہی ہے، ماضی میں کسی نے نہیں کیا۔