لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، حکومت الیکشن سے گھبرائی ہوئی ہے۔ میں نے قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ پاکستان کیلئے کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اس وقت بند گلی میں ہوتی ہے جب عوام اس کی حمایت کرنا چھوڑ دیں اور اس کا ووٹ بینک گر جائے۔ تنگ گلی میں پی ٹی آئی نہیں، پی ڈی ایم ہے جو 37 میں سے 30 بائی الیکشن ہار چکی ہے۔
تنویر الیاس ق لیگ میں شامل، عمران خان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے حکومت کی مشینری، الیکشن کمیشن، پنجاب کی نگراں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو ملا کر بھی ہمارے خلاف کارروائی کی۔ ہمارے 10 ہزار سے زائد کارکنان جیلوں میں اور باقی انڈر گراؤنڈ ہیں، پھر بھی حکومت الیکشن سے خوفزدہ ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن سے ڈرنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کا ووٹ بینک نیچے گر گیا ہے۔ پی ٹی آئی اب پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ یا تو یہ فیصلہ ہوگا کہ پاکستان میں الیکشن نہیں ہوں گے اور مارشل لاء لگ جائے گا یا پھر الیکشن کا فیصلہ ہوگا۔جب الیکشن ہوں گے، پی ٹی آئی جیتے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ الیکشن پاکستان کی ضرورت تھی اور ہے۔ جب تک الیکشن نہیں ہوں گے، سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئے گا۔ وہ نہ ہوا تو پاکستان ڈیفالٹ ہوسکتا ہے۔ پاکستان تاریخ کی بد ترین مہنگائی کا شکار ہے۔ آگے کوئی امید بھی نظر نہیں آرہی۔ اس کا حل الیکشن تھا۔
تحریکِ انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ملک کا آئین کہتا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90روز بعد الیکشن ہونے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے آرڈر کے باوجود حکومت نے 90روز میں الیکشن نہیں کروائے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ الیکشن سے سب گھبرائے ہوئے ہیں۔ 9 مئی کی انکوائری آسان ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کو کئی جگہوں کو جلایا گیا۔ کور کمانڈر ہاؤس اور ریڈیو پاکستان سمیت چار پانچ جگہوں پر آگ لگی۔ تحقیقات کتنی مشکل ہیں؟ کیونکہ وہاں سی سی ٹی وی کیمراز لگے ہیں۔ سیف سٹی میں اوپر کیمراز ہوتے ہیں۔ کس نے جلایا، اس کا پتہ کرنا مشکل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہمیں پر امن احتجاج کا حق دیتا ہے۔ فوج مجھے دہشت گرد کی طرح ہائیکورٹ کے اندر سے توڑ پھوڑ کرکے پکڑ کر لے کے گئی، اس کا ردِ عمل تو آنا ہی تھا۔ پی ٹی آئی کا ردِ عمل پر امن احتجاج ہی ہوتا ہے۔ چاہے پر امن احتجاج جی ایچ کیو کے سامنے بھی کیا جائے، وہ کوئی جرم نہیں ہے۔