اقتصادی جائزے کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات کا مرحلہ آج سے شروع ہورہا ہے جس میں بیرونی فنانسنگ گیپ کے معاملے پر گفتگو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اقتصادی جائزے پر مذاکرات کے اہم مرحلے میں پاکستان کے سامنے آنے والے 6 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کا معاملہ طے پا جانے کی توقع کی جارہی ہے جبکہ ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف فنانسنگ ازحد ضروری ہے۔
پیر کے روز آئی ایم ایف مشن نے غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں، مچن چیف نیتھن پورٹر نے یو اے ای کے سفیر حمد عبید الرعابی سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں کے دوران فنانسنگ گیپ سمیت دیگر معاشی معاملات پر بات چیت ہوئی۔
آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کیلئے خوشخبری
متحدہ عرب امارات کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے اپنے ملک کی جانب سے کردار ادا کیے جانے کی یقین دہانی کرائی۔ آئی ایم ایف مشن نے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کیلئے یقین دہانیوں کا حصول جاری رکھا ہوا ہے۔
نگران حکومت کی معاشی ٹیم کی سربراہی وزیر خزانہ شمشاد اختر کر رہی ہیں۔ گزشتہ روز بھی آئی ایم ایف سے پالیسی سطح کے مذاکرات ہوئے جن میں آمدن، اخراجات، ایکسچینج ریٹ اور ملکی اداروں کی اصلاحات پر گفتگو ہوئی۔
مذاکرات کے دوران قرض پروگرام کے مابین فیول سبسڈی سے گریز اور بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف نے نگران حکومت کی جانب سے نیا ٹیکس عائد نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔