پولیس کی زیر سرپرستی، کراچی میں بین الاضلاع مسافر ٹرانسپورٹ غیرقانونی بحال

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Illegal inter-district transport resume in karachi

کراچی : پولیس کی سرپرستی میں کورونا لاک ڈاؤن کی کھلم کھلا خلاف ورزی، شہر قائد سے مسافروں سے بھری بسیں ایک بار پھر اندرون ملک روانہ ہونے لگیں، انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر رہ گئی۔

ایم ایم نیوز ٹی وی پر عید الفطر سے قبل ڈیفنس تھانہ، ابراہیم حیدری تھانہ اور کورنگی صنعتی علاقہ تھانہ کی حدود سے بسوں کی خلاف قانون روانگی سے متعلق خبروں پراعلیٰ حکام کے نوٹس کے بعد راشی پولیس افسران نے کاٹھورکو غیر قانونی سرگرمیوں کا مرکز بنادیا۔

پولیس کی زیر سرپرستی یومیہ درجنوں بسیں اندرون ملک روانہ ہورہی ہیں، تھانہ گڈاپ کے اہلکار مبینہ طور پر فی بس 3 تا 5 ہزار روپے وصول کر کے گاڑیاں روانہ کروانے لگے۔

بسوں کی بکنگ شہر میں پہلے سے قائم بکنگ دفاتر سے جاری ہے اور مسافروں کو شام 3 بجے اپنے بکنگ آفس میں بلا کر ہائی روف ، سوزوکی پک اپ ، ہائی ایس اور منی ٹرک میں بٹھا کر کاٹھور روانہ کیا جا تا ہے جہاں اس بس کمپنی کی بسیں تیار کھڑی ہوتی ہیں۔

مسافر وں کوبسوں میں بٹھا کر علاقہ گڈاپ پولیس کو فی بس 3 تا 5 ہزار رقم ادا کر دی جاتی ہےجبکہ منزل تک پہنچے تک مسافربسیں تمام پولیس چوکیوں پر بھتہ دیکر باآسانی آگے بڑھ جاتی ہیں۔

یومیہ 35 بسیں کاٹھور سے روانہ ہو رہی ہیں جس سے تھانہ گڈاپ کے راشی افسرو اہلکار ڈیڑھ لاکھ روپے یومیہ کماتے ہیں۔

ایس ایچ او نعمت بھٹی نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بسوں کی روانگی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی حدود میں آنیوالی بسوں کو واپس بھیج دیا تھا جبکہ مسافروں کو بھی بسوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی۔

مزید پڑھیں:پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی! کورنگی پولیس نے غیر قانونی ٹرانسپورٹ سروس کا ٹھیکہ لے لیا

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی بسیں پکڑی ہیں جو تھانے میں موجود ہیں تاہم ایف آئی آر سے متعلق سوال کا جواب گول کرگئے۔ 

Related Posts