اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو سنائی گئی 3 سال قید کی سزا معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل کردی۔ عمران خان کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔
وزیراعظم کی ایس آئی ایف سی کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا عدالتی فیصلے کی نقل ساتھ لے کر اٹک جیل کیلئے روانہ ہوں گے تاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی عمل میں لائی جاسکے۔ عدالت نے عمران خان کو مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ نے عمران خان کی رہائی کی درخواست 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تحریری حکم نامہ کچھ دیر میں جاری کریں گے۔
عمران خان کی رہائی کا محفوظ کیا گیا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود نے سنایا۔ماہرینِ قانون کا کہنا ہے کہ سزا معطلی کے باوجود عمران خان کی 5سال تک کیلئے نااہلی برقرار رہے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی سزا معطل کردی گئی ہے تاہم عمران خان کو باقی کیسز کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں دوبارہ گرفتار کیے جانے کا بھی خدشہ ہے۔