یہ خبر کافی کے شوقین افراد کے لیے خوش آئند ہے، کیونکہ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کافی میں چینی یا سیرشدہ چکنائی شامل نہ کی جائے تو یہ لمبی اور بیماری سے پاک زندگی گزارنے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔
انگریزی ویب سائٹ “سائنس الرٹ” کے حوالے سے العربیہ نے بتایا ہے کہ یہ تصور کافی عرصے سے موجود ہے کہ کافی قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کر سکتی ہے، لیکن ٹفٹس یونیورسٹی کے محققین کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کافی میں شامل کی جانے والی اشیاء اس تعلق پر کیا اثر ڈالتی ہیں۔
کافی اور موت کے خطرے میں کمی
ٹفٹس یونیورسٹی سے وبائی امراض کے ماہر، بینجی چو نے بتایا کہ “چند ہی مطالعوں میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ کافی میں شامل کی جانے والی اشیاء (مثلاً چینی یا چکنائی) کافی کے استعمال اور موت کے خطرے کے درمیان تعلق پر کس حد تک اثرانداز ہوتی ہیں، اور موجودہ تحقیق اُن اولین مطالعوں میں سے ہے جنہوں نے شامل کی گئی چینی اور سیرشدہ چکنائی کی مقدار بھی مخصوص کی۔”
تحقیق کے نتائج امریکی غذائی ہدایات سے مطابقت رکھتے ہیں، جو چینی اور سیرشدہ چکنائی کی مقدار کو محدود کرنے کی سفارش کرتی ہیں۔
چینی اور چکنائی
تحقیق کے دوران ٹیم نے 46,332 بالغ امریکی افراد (جن کی عمریں 20 سال یا اس سے زیادہ تھیں) کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیا۔ یہ لوگ حکومتی صحت کے سروے میں شامل تھے اور ان کا جائزہ اوسطاً 9 سے 11 سال کے عرصے میں لیا گیا۔ اس مدت کے دوران، 7,074 افراد کا انتقال ہوا … جن کی اموات کو کافی کے استعمال سے موازنہ کر کے جانچا گیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ کافی پینے والوں میں ہر طرح کی اموات کے خطرے میں نمایاں کمی دیکھی گئی، لیکن جب کافی میں چینی یا سیرشدہ چکنائی (جیسا کہ مکمل چکنائی والا دودھ یا کریم) کی مقدار زیادہ شامل کی گئی، تو یہ فائدہ شماریاتی طور پر ختم ہو گیا۔
سادہ کافی
مجموعی طور پر، سادہ کافی یا وہ کافی جس میں چینی اور چکنائی کی مقدار بہت کم ہو، پینے والوں میں وقت سے پہلے موت کا امکان 14 فی صد کم پایا گیا، بنسبت ان افراد کے جو بالکل کافی نہیں پیتے۔
تحقیق کے مطابق، دن میں دو سے تین کپ کافی پینا بہترین مقدار سمجھی جاتی ہے۔
کامیابی کا راز کیفین میں
تحقیق سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ فائدے کافی میں موجود کیفین کی وجہ سے ہیں، کیونکہ وہ افراد جو ڈی کیف (یعنی بغیر کیفین والی) کافی پیتے تھے، ان کی موت کی شرح میں کوئی نمایاں فرق نہیں دیکھا گیا۔ اسی طرح چینی، دودھ اور کریم کافی کے ان مثبت اثرات کو کمزور کر دیتے ہیں۔
فعّال حیاتیاتی مرکبات
ٹفٹس یونیورسٹی کے فانگ فانگ چانگ کا کہنا ہے “کافی کے صحت بخش اثرات ممکنہ طور پر اس کے فعّال حیاتیاتی مرکبات کی بدولت ہیں، لیکن تحقیق کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی اور سیرشدہ چکنائی کا اضافہ کافی کے عمر بڑھانے والے فوائد کو کم کر سکتا ہے۔”اگ
رچہ یہ نتائج امید افزا ہیں، تاہم ابھی اس بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ کافی کے مختلف اجزاء کس طرح قبل از وقت موت سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر یہ پہلو اہم ہے کہ کافی پینے کا وقت بھی اثرانداز ہو سکتا ہے، جیسا کہ سال کے آغاز میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق نے بتایا تھا۔
تاہم نئی تحقیق کی افادیت اس میں ہے کہ اس نے کافی کو اس میں شامل کی جانے والی اشیاء سے الگ کر کے پرکھا … جو کہ تمام مطالعوں میں نہیں کیا جاتا، کیونکہ اکثر تحقیقات کسی ایک خاص پہلو پر توجہ دیتی ہیں۔