کراچی: اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے معاملے میں نیا موڑ، پولیس کو ان کے فلیٹ سے مشکوک شواہد ملے ہیں جنہوں نے اس واقعے کو مزید پراسرار بنا دیا ہے۔
منگل 22 جولائی 2025 کو میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے حمیرا اصغر کے فلیٹ میں تفتیش کے دوران مٹی کے برتنوں میں رکھا ہوا سفید پاؤڈر تین سے چار مختلف مقامات پر دریافت کیا ہے۔
پولیس نے یہ پاؤڈر قبضے میں لے کر کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس قدر بڑی مقدار میں سفید پاؤڈر کیوں موجود تھا اور اسے کس مقصد کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس مواد کی نوعیت اور اس کا مقصد صرف لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ حمیرا اصغر کی لاش سے بدبو کیوں نہیں پھیلی حالانکہ وہ کئی دنوں سے فلیٹ میں مردہ حالت میں موجود تھیں۔
شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہی سفید پاؤڈر بدبو کو جذب کرنے یا چھپانے کے لیے استعمال کیا گیا ہو۔
پولیس نے مزید بتایا کہ اداکارہ کے کپڑے بھی کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجے جا رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان پر کوئی کیمیکل یا نشہ آور مواد موجود تھا یا نہیں۔
یاد رہے کہ 8 جولائی کو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز 6 میں ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی جہاں وہ گزشتہ سات سال سے مقیم تھیں۔
ان کی موت کی وجوہات تاحال ایک معمہ بنی ہوئی ہیں اور پولیس اس واقعے کو مکمل سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔