حکومت SNGPL اور SSGC صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں اضافہ کریگی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت SNGPL اور SSGC صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں اضافہ کریگی
حکومت SNGPL اور SSGC صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں اضافہ کریگی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے نویں جائزے کے مطابق ایس این جی پی ایل کے صارفین کے لیے 98 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اورSSGCکے صارفین کے لیے 109.91 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ موجودہ مالی سال کے بقیہ چار ماہ کے لیے گیس سیکٹر کے گردشی قرضے میں صفر اضافے کی پیشگی شرط ہے۔

بزنس ریکارڈر نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) گردشی قرضے میں مزید اضافے کو روکنے کے لیے فوری طور پر ٹیرف میں اضافہ کرے گا، جس سے دونوں گیس کمپنیوں کے موجودہ 670 ارب روپے کے گردشی قرضے میں 70 ارب روپے کے متوقع اضافے کو روک دیا جائے گا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے گردشی قرضوں میں مزید اضافے کو روکنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ پیٹرولیم ڈویژن کے پاس اصل اعداد و شمار موجود ہیں تاہم ہر سال گیس کے گردشی قرضے میں تقریباً 170 سے 270 ارب روپے کا اضافہ کیا جاتا ہے۔

تاہم، پیٹرولیم ڈویژن کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر ایس این جی پی ایل کے لیے قیمتوں میں 11.5 فیصد اور ایس ایس جی سی کے لیے 11 فیصد ٹیرف پر عمل نہ کیا گیا تو جون 2023 کے آخر تک گردشی قرضہ بڑھ کر 740 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

مزید پڑھیں:ڈیری فارمرز کا فیصلہ، دودھ کی قیمت 200 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرگئی

اس وقت رہائشی صارفین کے لیے گیس کا ٹیرف سوئی سدرن گیس کمپنی کے نظام میں 450 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررہ قیمت کے مقابلے میں 850 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ سسٹم میں 400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررہ قیمت کے مقابلے میں 1,007 روپے ہے۔ فی ایم ایم بی ٹی یو، فروخت کی قیمت اور گیس کی اصل قیمت کے درمیان نمایاں فرق کو ظاہر کرتا ہے۔

Related Posts