راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں جرگے کے حکم پر غیرت کے نام پر خاتون کو قتل کرنے کے کیس میں چھتی قبرستان کے گرفتار گورگن کا پولیس کو دیا گیا بیان سامنے آگیا۔
چھتی قبرستان کے گرفتار گورکن راشد محمود نے پولیس کو بتایا کہ لڑکی کو قتل کرنے کے بعد 17 جولائی صبح ساڑھے 5 بجے دفن کیا گیا، قبر تیار کرنے کے لیے قبرستان کمیٹی کے ممبر گل بادشاہ نے ہدایت کی، گل بادشاہ نے ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا۔
گرفتار گورکن کے مطابق شدید بارش اور صبح سویرے مزدوروں کی عدم دستیابی کے باعث قبر تیار نہ ہونے کا بتایا، پونے 6 بجے گل بادشاہ 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا، جنہوں نے میرے ساتھ قبر کھود کر تیار کی۔
گورکن کے مطابق مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی ہوئی تھی جبکہ قبر تیار ہونے تک رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا اور قبر تیار ہونے پر تمام افراد نے لڑکی کی تدفین کی۔
گرفتار گورکن راشد محمود کے مطابق تمام افراد نے قبر کو ہموار کیا اور قبر کا نشان تک ختم کردیا۔ گورکن کے مطابق اس نے قبر کی رسید نمبر 78 ممبر قبرستان کمیٹی گل بادشاہ کے بیٹے کو دی، جس پر گل بادشاہ نے لڑکی کا نام سدرہ دختر عرب گل تحریر کرایا۔
گورکن نے پولیس کو مزید بتایا کہ 18جولائی کو سیکرٹری قبرستان کمیٹی سیف الرحمان میرے پاس آیا اور رسید بک لے گیا، تھوڑی دیر بعد رسید بک واپس کی گئی جس میں 78 نمبر رسید کا ریکارڈ موجود نہیں تھا۔
یاد رہے کہ مقتولہ کو جرگے کے حکم پر گلا گھونٹ کر مبینہ طور پر قتل کیا گیا تھا، قتل کے بعد قبر کے نشانات تک مٹادیے گئے تھے۔