حوثیوں کے ہتھیاروں میں ایران میں تیار کردہ اسلحے کی خصوصیات پائی گئی ہیں، اقوام متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

houthis weapon
houthis weapon

نیویارک: اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں حوثی ملیشیا نے 2019 میں ایسے جدید ہتھیار حاصل کیے جن میں سے بعض کی خصوصیات ایران میں بنائے جانے والے ہتھیاروں جیسی ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی رپورٹ ایک سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کا نتیجہ ہے۔ یہ تحقیقات اقوام متحدہ کے اْن ماہرین نے کی جن کو 2015 سے یمن پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کی نگرانی کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔

یہ رپورٹ جلد شائع کی جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حوثیوں کے قبضے میں موجود معروف ہتھیاروں کے علاوہ باغی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیاروں کی ایک نئی قسم ڈیلٹا اور کروز میزائلوں کے نئے نمونے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

تحقیق کاروں کے مطابق گذشتہ پورے برس دو سرگرمیاں ظاہر ہوئیں جو یمن پر عائد اسلحے کی پابندی کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہیں۔ اس میں پہلا عمل صنعتی ممالک میں تجارتی طور پر دستیاب پرزہ جات مثلا ڈرون طیاروں کے انجن وغیر کو بروکروں کے ذریعے حوثیوں کے حوالے کیا جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات میں ڈیڈلاک، افغان طالبان نے 29سیکورٹی اہلکار ماردیئے

دوسرا عمل حوثیوں کو آتشی ہتھیاروں، بموں، ٹینک شکن راکٹوں، اور زیادہ جدید کروز میزائل سسٹم کی فراہمی ہے۔ماہرین نے واضح کیا کہ مذکورہ ہتھیاروں میں سے بعض کی خصوصیات ایران میں تیار کیے جانے والے ہتھیاروں کی ٹکنالوجی سے مشابہت رکھتی ہیں، تاہم وہ اس بات کو ثابت نہیں کر سکے ہیں کہ ایرانی حکومت نے ہی یہ ہتھیار حوثیوں کے حوالے کیے۔

رپورٹ کے مطابق ایسا نظر آتا ہے کہ عسکری اور غیر عسکری ساز و سامان سلطنت عْمان اور یمن کے جنوبی ساحل کے راستے اسمگلنگ کے ذریعے حوثیوں کے زیر قبضہ شہر صنعاء بھیجا گیا۔

تحقیق کاروں نے باور کرایا کہ حوثیوں کی جانب سے ذمے داری قبول کیے جانے کے باوجود یہ بات ممکن نظر نہیں آتی کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی ذمے دار حوثی ملیشیا ہے۔

Related Posts