اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کا مواصلاتی نظام تباہ ہوگیا، اقوامِ متحدہ اور فلاحی ادارے مظلوم فلسطینیوں کیلئے امدادی سرگرمیاں روکنے پر مجبور ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ نے غذائی اشیاء کی ترسیل معطل کردی۔ ترجمان ایجنسی برائے فلسطین پناہ گزین جولیٹ ٹوما کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ غزہ میں مواصلاتی بلیک آؤٹ کے باعث روکنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی محاصرے کے باعث الشفا اسپتال کی آئی سی یو کے تمام مریض جان سے گزر گئے
اقوامِ متحدہ کی جانب سے فلسطینیوں کو غذائی اشیاء سمیت دیگر امدادی سامان کی ترسیل محدود پیمانے پر جاری تھی جسے روکنا پڑا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر قحط کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
اسامہ بن لادن کا لیٹر ٹو امریکا امریکیوں کا ذہن بدلنے لگا
گزشتہ ماہ 7اکتوبر سے جاری حماس اسرائیل جنگ کے نتیجے میں غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ ساڑھے 11ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں ایک بڑی تعداد بچوں اورخواتین کی ہے جبکہ 23لاکھ سے زائد شہری محصور ہوگئے ہیں۔
عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری جنگ اور اشیائے ضروریہ کی سپلائی روکے جانے کے پیشِ نظر غزہ کو فراہم کی جانے والی محدود امداد انتہائی ناکافی ہے۔ غزہ میں قحط کے باعث بڑے پیمانے پر اموات کا بھی خدشہ ہے۔