کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ملازمین اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے سراپا احتجاج ہوگئے۔احتجاجی ملازمین نے دوسرے روزبدھ کو بھی اسپتال کے وارڈز سمیت تمام شعبوں کا بائیکاٹ کرکے اسپتال کے سامنے والی سڑک کے دونوں ٹریک کو بند کردیا۔
احتجاج کے باعث اسپتال آنے والے امراض قلب میں مبتلا مریضوں اور تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، احتجاجی ملازمین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ملازمین اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے اسپتال کے احاطے میں جمع ہوئے اور مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے لگائے۔
احتجاجی ملازمین نے احتجاجا اسپتال کے تمام شعبوں اور وارڈز کا بائیکاٹ کردیا اور اسپتال کے سامنے والی سڑک کے دونوں ٹریکس کو ٹریفک کے لئے بند کردیا اور سڑک پر دھرنا دے دیا۔
احتجاج کے باعث ٹریفک بھی شدید جام ہوگیا، صرف ایمبولینسوں کو سڑک سے گزرنے کی اجازت دی گئی، اس دوران اسپتال آنے والے امراض قلب میں مبتلا مریضوں اور تیمارداروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سیکیورٹی پر موجود پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی، اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔
اس موقع پر احتجاجی ملازمین کا مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا گزشتہ 14 ماہ سے روکا ہوا ہیلتھ رسک الاؤنس فراہم کیا جائے، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس فراہم کیا جائے، میرٹ پر ترقیاں دی جائیں، اور ہیلتھ انشورنس کارڈ دیئے جائیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے 310 نئے کیسز رپورٹ، 10مزید شہری جاں بحق