ایرانی صدر حسن روحانی کا امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا عندیہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایرانی صدر حسن روحانی کا امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا عندیہ
ایرانی صدر حسن روحانی کا امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا عندیہ

تہران: ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت سے پہلے والے تعلقات کی بحالی کے خواہش مند ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹیلی وژن پر اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان ٹرمپ کے دور صدارت سے پہلے والے تعلقات کو بحال کیا جا سکتا ہے۔

حسن روحانی نے مزید کہا کہ اگر نومنتخب صدرجوبائیڈن تعلقات میں بہتری کے لیے عزم دکھائیں گے تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دونوں ممالک 20 جنوری 2017 کے تعلقات پر واپس جاسکتے ہیں اور یہ دونوں ملکوں کے لئے اچھا ہوگا۔

واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن بھی انتخابی مہم کے دوران ایران سے مسائل کے حل کا عندیہ دے چکے ہیں جب کہ 2018 میں صدر ٹرمپ کے عالمی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے عمل کی بھی مذمت کی تھی۔

جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے اکثریتی رکن وہ منتخب کیے ہیں جو خارجہ پالیسیوں کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔وزیر خارجہ کے لیے انٹونی بلنکن کو منتخب کیا ہے جو صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسیوں کے سخت ناقد کے طور جانے جاتے ہیں۔وہ صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے سخت ہیں۔

علاوہ ازیں جوبائیڈن کی کابینہ میں جان کیری بطور ماحولیات کے ایلچی کے طور پر شامل ہیں اور کابینہ اجلاسوں میں بھی شرکت کرسکیں گے۔ جان کیری سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اچھا تجربہ رکھتے ہیں۔

Related Posts