سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی لیاقت آباد مارکیٹ میں گٹر اُبل پڑے، کاروبار تباہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی لیاقت آباد مارکیٹ میں گٹر اُبل پڑے، کاروبار تباہ
سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی لیاقت آباد مارکیٹ میں گٹر اُبل پڑے، کاروبار تباہ

کراچی: ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کے عارضی مینیجنگ ڈائریکٹر کی دوبارہ تعیناتی کے بعد شہر بھر میں گٹر ابل پڑے، سب سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کرنے والی لیاقت آباد مارکیٹ بھی گٹر کے پانی کی زد میں آگئی۔

کورنگی 50 اے کے رہائشیوں کا ابلتے گٹروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ،بارش کے بعد سے شہر بھر میں سیوریج نظام تباہ ہو گیا تھا جو سابق ایم ڈی خالد شیخ کی ذاتی دلچسپی کے باعث بہتر ہونا شروع ہوا ہی تھا کہ خالد شیخ کی جگہ دوبارہ عارضی اور اضافی چارج اسد اللہ خان کو دے دیا گیا۔

جس کے بعد سے سیوریج کا نظام دوبارہ سے تباہ ہونا شروع ہو گیا ہے،کورنگی،لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، لیاقت آباد،لیاری، فیڈرل بی ایریا، نیو کراچی، گلستان جوہر، گلشن اقبال،ناظم آباداور اولڈ سٹی ایریا سمیت متعدد علاقوں میں گٹر ابل کر سڑکوں پر بہہ رہے ہیں اور مستقل گٹر بہنے سے سڑکوں پر بھی گڑھے بن چکے ہیں۔

اس حوالے سے علاقہ ایکسیئن سیوریج کا کہنا ہے کہ سیوریج کا نظام پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے، جگہ جگہ سے سیوریج کی لائنیں بیٹھ گئی ہیں اور کئی مقامات پر پائپ لائنیں ہی ختم ہو چکی ہے، ان لائینوں کی تبدیلی کے لیے واٹر بورڈ کے چیف انجینئر اور اعلیٰ افسران اب رقم جاری نہیں کر رہے۔

بعض ایکسیئنز کا کہنا تھا کہ سابق ایم ڈی نے کافی فنڈز فراہم کیے تھے اور جہاں جہاں جب ضروری ہوتا تھاق سابق ایم ڈی خالد شیخ نے فوری لائینوں کی تبدیلی اور نئے چیمبرز کی تعمیر کی منظوری دی تھی تاہم اب یہ کام مشکل ہو گیا ہے اور اسی باعث شہر میں کئی مقامات پر سیوریج کا نظام بیٹھتا جا رہا ہے۔

سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی لیاقت آباد مارکیٹ میں 10 نمبر سے 6 نمبر تک سیوریج کا پانی موجود ہے، یہاں کے کاروباری تاجروں نے بتایا کہ ہمارہ کاروبار پہلے ہی لاک ڈاؤن میں 5 ماہ بند رہا ہے اس کے باوجود ہم نے سب سے زیادہ ریکارڈ ٹیکس وفاقی اور سندھ حکومت کو ادا کیا ہے، تاہم ہمیں اب ٹیکس دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔

فیڈرل بی ایریا بلاک ون عثمان میموریل اسپتال کے عقب میں گٹروں سے پانی ابل پڑا جوکہ ایک ڈاینگ فیکٹری کی جانب سے روزانہ چھوڑدیا جاتا ہے، شریف آباد فیڈرل بی ایریا بلاک 1 عثمان میموریل اسپتال کے عقب مین روڈ سے متصل روڈ کچھ دن قبل پانی کی لائن کے لیے کھودی گئی تھی جس کی وجہ سے روڑ بیٹھ گئی گاڑیاں اور موٹرسائیکل سوار زخمی اور گاڑیاں دلدلی گڑھوں میں پھنس جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ کورنگی 50 اے یو سی 28 میں بھی سیوریج کے پانی نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے،گلیوں، سڑکوں بازاروں اور مساجد بھی سیوریج کے پانی میں گھری ہوئی ہیں۔ علاقہ مکینوں نے اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مسئلہ حل نہ ہوا تو کورنگی روڈ پر دھرنا دے کر بند کردیں گے۔

Related Posts