ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بنیادی خام مال پولیسٹر فلامنٹ یارن پر ڈیوٹی کم کی جائے، حنیف لاکھانی

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt to reduce higher duties on PFY basic raw material of Textile industry: Hanif Lakhany

کراچی :پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن  کے نومنتخب سینئروائس چیئرمین حنیف لاکھانی نے وفاقی حکومت سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بنیادی خام مال پولیسٹر فلامنٹ یارن پر عائد زائد ڈیوٹیزکم کرنے کی درخواست کردی۔

نومنتخب سینئروائس چیئرمین حنیف لاکھانی نے کہا ہے ک ہ ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی بھرمار کی وجہ سے برآمدی صنعتوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جس سے ملکی برآمدات متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی متواتر کمی ہورہی ہے لہٰذا حکومت صنعتی خام مال کی درآمد پر ڈیوٹیز میں کمی کرکے برآمدی صنعتوں کو مناسب داموں خام مال کی دستیابی یقینی بنا کر عالمی منڈیوں میں مسابقت کے قابل بنانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے ۔

یہ بات انہوں نے پائما کے60ویں اجلاس عام میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس عام میں نومنتخب وائس چیئرمین پائما محمد فرحان اشرفی،کراچی چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر ثاقب گڈ لک، سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے نائب صدر عبدالقادر بلوانی، اولڈ سٹی ایریا اتحاد کے چیئرمین ایس ایم عالم، ایم عثمان، دانش حنیف، خرم بھرارا، اسلم موتن، ایم شفیع، ثاقب نسیم، سہیل نثار، جنید تیلی، رضوان دیوان، عدنان ریاض، الطاف ہارون، صمد گابا، نعمان الیاس، فیاض احمد، اطہر بٹلہ، جاوید خانانی، نعیم منو، عبدالجبار عثمان، احمد مناف، تنویز پاشا، آصف اشفاق، شاہد اقبال، فرخ انیس، فواد اقبال، ابوکر ذکریا ودیر بھی شریک تھے۔

حنیف لاکھانی نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ممبران کو 3 اہم مسائل کا سامنا ہے جن میں اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی، فلامنٹ یارن پرریگولیٹری ڈیوٹی، فلامنٹ فیبرک کی برآمدات اور اسمگل شدہ مال پر ڈیوٹی نہ ہونے کے برابر ہونا اہم مسائل ہیں۔غیر قانونی ذرائع سے فلامنٹ یارن کی اسمگلنگ مقامی مارکیٹ پر انتہائی منفی اثرات ڈالتی ہے جس کی وجہ سے اس کاروبار سے وابستہ تاجروں کونقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

پائما کے نومنتخب وائس چیئرمین محمد فرحان اشرفی نے ایسوسی ایشن کے ممبران کی تعداد کو بڑھانے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ فلامنٹ یارن ایکسپورٹ ڈیوٹی ڈرا بیک، ری بیٹ ایف او بی پر صرف1.12فیصد ہے جبکہ اگر ہم کسٹمز میں خام مال کی برآمدپر اداکی جانے والی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کا حساب لگائیں تو وہ ایف او بی کا 6فیصد ہے اس کی درستگی کے نتیجے میں سینتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:پی سی ڈی ایم اے کا کمرشل امپورٹرز کو 2فیصد انکم ٹیکس ادائیگی کی اجازت دینے کا مطالبہ

انہوں نے ٹیکسوں ، یوٹیلیٹی،امن وامان سمیت دیگر مسائل کے حل میں بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ نومنتخب عہدیدار شاندار ٹیم ورک کے ذریعے ممبران کی خدمت کریں گے اور مارکیٹوں سے نکاسی کے نظام کی بھی نگرانی کی جائے گی جبکہ ٹیکسٹائل سے وابستہ مارکیٹوںکے نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر ان سے مشاورت کی جائے گی۔

Related Posts