معاہدے پر عمل در آمد شروع، کالعدم ٹی ایل پی کے 800 سے زائد کارکن رہا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معاہدے پر عمل در آمد شروع: کالعدم ٹی ایل پی کے 800 سے زائد کارکن رہا
معاہدے پر عمل در آمد شروع: کالعدم ٹی ایل پی کے 800 سے زائد کارکن رہا

لاہور: کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 800 سے زائد کارکنوں کو جیلوں سے رہا کر دیا گیا، تقریباً دو ہفتوں سے جاری احتجاج اور جھڑپوں کو ختم کرنے کے لیے کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے چند دن بعدیہ عمل آج شروع ہوا۔

ڈان میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس پیشرفت کی تصدیق پنجاب کے وزیر قانون و پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو رہا کیا گیا وہ وہ ہیں جو احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیے گئے تھے۔

راجہ بشارت نے کہا کہ جانچ مکمل ہونے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ جن کارکنوں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئی تھیں انہیں عدالتوں سے ضمانت حاصل کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ اتوار کو کالعدم تنظیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت تنظیم کے ایسے کارکنوں کو رہا کیا جانا تھا،جن پر کوئی باقاعدہ مجرمانہ الزامات نہیں ہیں۔ عام معافی پارٹی کے سرکردہ رہنما سعد رضوی کو بھی دی جائے گی۔

معاہدے پر عمل درآمد پیر کے روز وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد شروع ہوا جس میں یہ طے کیا گیا کہ معاہدے پر کیسے عمل کیا جائے گا۔

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر علی محمد خان نے کی۔ جس میں راجہ بشارت، وفاقی وزارت داخلہ کے سیکرٹریز، محکمہ داخلہ پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، دیگر حکام کے علاوہ ٹی ایل پی کے بعض ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں ٹی ایل پی رہنما سعد رضوی کی رہائی کے خلاف دائر اپیل واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ حکومت نے اس سے قبل رضوی کی رہائی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے بینچ کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔

ٹی ایل پی نے کبھی فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ نہیں کیا، مفتی منیب

ایک روز قبل مفتی منیب الرحمان نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے کبھی فرانسیسی سفیر کی بے دخلی اور سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔

کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، مذہبی عالم نے کہاتھا کہ، ”ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ٹیلی ویژن پر جھوٹ بولا گیا، کہ انہوں نے فرانسیسی سفیر کو نکالنے اور یورپی یونین سے تعلقات توڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ ایک کھلا جھوٹ تھا۔”

مزید پڑھیں: ہماری کوشش ریاست دین اسلام اور انسانی جانوں کا بچاؤ تھا، مفتی منیب الرحمن

انہوں نے پوچھا، ”جب سرکاری اہلکار کھلے عام جھوٹ بولیں تو اعتماد کیسے قائم کیا جا سکتا ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات میں حصہ لینے والوں کا ذاتی ایجنڈا نہیں تھا۔

Related Posts