تہران: ایران میں لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی عزت و احترام سے منائی گئی، ایرانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر مجرمانہ اقدام اٹھایا اور جنرل قاسم سلیمانی کو 2 سال قبل شہید کردیا۔
ایرانی وزارتِ خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسیوں کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی شہید نے علاقائی و عالمی سطح پر قیامِ امن و استحکام میں تعاون پر مبنی کردار ادا کیا۔ عالمی ہیرو کو امریکا نے دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔
جنوبی افریقی پارلیمنٹ کی عمارت میں آگ لگ گئی، مشکوک شخص گرفتار
چینی فوج کی گلوان سے جاری ویڈیو پر بھارتی آگ بگولا
وزارتِ خارجہ (ایران) کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے ثابت کیا کہ امریکا دہشت گردی کا حامی ہے جس کے سارے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔ جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت ایران میں وسیع پیمانے پر اتحاد اور یکجہتی کا باعث ہے۔
وائٹ ہاؤس کو حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ایرانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا آج بھی اپنے ان اعمال کا ذمہ دار ہے جس کا جواب دینا پڑے گا۔ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے موقعے پر عراقی سوشل میڈیا صارفین بھی ایران کے حق میں نظر آئے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اپنے پیجز کو ایران کی پاسدارانِ انقلاب فورس، قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کی تصاویر سے بیک وقت مزین کیا۔
گزشتہ برس 3 جنوری کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ایران کے جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کے جنرل ابو مہدی المہندس کو 8 ساتھیوں کے ہمراہ ایک فضائی حملے میں شہید کیا گیا۔ قاسم سلیمانی عراق کی دعوت پر بغداد گئے تھے۔