کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے تکنیکی خرابی کے باعث سندھ اور بلوچستان کے تمام سی این جی اسٹیشنوں اور صنعتی یونٹس کو 72 گھنٹے کے لیے گیس کی فراہمی معطل کردی ہے۔
ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ گھریلو اور تجارتی صارفین کو گیس کی فراہمی میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ایس ایس جی سی کو آر ایل این جی سپلائی میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایس ایس جی سی ایل نے مقامی ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ گیس کی سپلائی بند ہونے کے دوران اپنی گیس کی پیداوار کو بڑھا دیں۔ ادارے نے انہیں اس سلسلے میں ضروری تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس گیس کی کمی کی وجہ سے کراچی کے بعض حصوں میں کم دباؤ کی شکایات موصول رہی ہیں۔ سی این جی آؤٹ لیٹس کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (اے پی سی این اے) نے کہا کہ سی این جی کی قیمتیں گزشتہ ایک سال کی نسبت بہت کم ہو گئی ہیں جبکہ ایک سال قبل سی این جی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ متعدد گاڑی مالکان نے اپنی گاڑیوں کو پیٹرول پر منتقل کرلیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سندھ میں سی این جی کی فروخت گزشتہ سال 85-90 ایم ایم سی ایف ڈی سے کم ہو کر 15-16 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی تھی ، جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سندھ میں حال ہی میں 35 اسٹیشن بند ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : افتخار احمد اور صاحبزادہ فرحان کی شاندار پارٹنرشپ نے کے پی کو7 وکٹوں سے کامیابی دلادی