اسلام آباد: جی 20 ممالک نے پاکستان کو قرضوں کی واپسی میں 1 ارب 69 کروڑ ڈالر کا ریلیف دے دیا ہے جبکہ یہ ریلیف کورونا بحران کے تناظر میں حکومت کی اہم کامیابی تصور کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جی 20 ممالک کی تنظیم کا کہنا ہے کہ جی 20 ایک عالمی اقتصادی تعاون کی تنظیم ہے جو دنیا کے ہر براعظم کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے رہنماؤں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ جی 20 تنظیم کے ممبران دنیا کی اقتصادی آؤٹ پٹ کا 80 فیصد، عالمی آبادی کا 2 تہائی اور عالمی تجارت کا 3 چوتھائی حصہ رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور سال بھر جی 20 ممالک عالمی اقتصادی معاملات پر گفتگو کرتے نظر آتے ہیں۔
وفاقی حکومت کے مطابق پاکستان کو جون 2021ء تک 80 سے 90 کروڑ ڈالر کا مزید ریلیف بھی جی 20 ممالک سے دستیاب ہوسکتا ہے جس کے بعد مجموعی طور پر 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی سہولت حاصل ہوسکے گی۔
جی 20 ممالک اور پاکستان کے مابین اِس حوالے سے معاہدہ آئندہ ماہ متوقع ہے جس سے پاکستان پر قرض جلد از جلد ادا کرنے کے معاملے میں دباؤ میں کمی اور ڈالر کی قیمتوں میں استحکام متوقع ہے۔
قبل ازیں پاکستان چین سے پاکتان 34 کروڑ 70 لاکھ، امریکا سے 12 کروڑ 83 لاکھ، فرانس سے 17 کروڑ، جرمنی سے 8 کروڑ 61 لاکھ، سویڈن سے 1 کروڑ 44 لاکھ اور کینیڈا سے 80 لاکھ ڈالرکا ریلیف رواں برس مئی سے دسمبر کے دوران حاصل کرچکا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستان کو 2 اعشاریہ 84 کروڑ ڈالرز منتقل بھی کیے جس کا مقصد زرِ مبادلہ ذخائر کو بہتر کرنا تھا، جنہیں واپس کرنے کیلئے جی 20 سے معاہدہ کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
جی 20 ممالک میں آسٹریلیا، ارجنٹینا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیاء، اٹلی، جاپان، میکسیکو، کوریا، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین ممالک شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قرض ریلیف کیلئے پاکستان کے 16 ممالک کے ساتھ 36 معاہدے مکمل