فرانسیسی وزارتِ دفاع نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ فضائی تنازع کے دوران رافیل لڑاکا طیارے کے مبینہ طور پر گرنے سے متعلق خبروں پر اپنا پہلا باضابطہ ردِعمل جاری کیا ہے۔
فرانس کا کہنا ہے کہ اگر یہ اطلاعات درست ثابت ہوتی ہیں تو یہ رافیل طیارے کی 20 سالہ سروس ہسٹری میں پہلا جنگی نقصان ہو گا جسے فرانس نے انتہائی سنجیدہ معاملہ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی وزارتِ مسلح افواج کے ترجمان نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران فینکس ٹی وی کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب میں بتایا کہ وزارت اس واقعے کی گہرائی سے نگرانی کر رہی ہے اور بھارتی حکام سے براہ راست رابطے میں ہے تاکہ درست اور تصدیق شدہ معلومات حاصل کی جا سکیں۔
ترجمان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس وقت تک موصول ہونے والی تفصیلات غیر مصدقہ اور مبہم ہیں تاہم اگر طیارے کے نقصان کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ رافیل کی جنگی تاریخ کا پہلا بڑا سانحہ تصور کیا جائے گا۔
فرانسیسی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اس ہائی انٹینسٹی جنگی صورتحال سے سبق حاصل کرنا چاہتے ہیں اور رافیل کی کارکردگی کا تجزیہ کر کے مستقبل کی تیاریوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے عملی نتائج اخذ کریں گے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق اس فضائی جھڑپ میں دونوں ممالک کے سیکڑوں جنگی طیارے شامل تھے، جس نے اس واقعے کو مزید پیچیدہ اور خطرناک بنا دیا ہے۔
ایسے میں فرانس کی جانب سے یہ غیر معمولی بیان اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ رافیل طیارہ نہ صرف فرانس کا ایک اہم دفاعی اثاثہ ہے بلکہ اس کی کارکردگی براہِ راست فرانس کے دفاعی برآمدات اور عالمی ساکھ سے بھی جُڑی ہوئی ہے۔
فرانس کی دلچسپی صرف تکنیکی سطح تک محدود نہیں بلکہ یہ بیان خطے میں جاری کشیدگی اور اس کے ممکنہ جغرافیائی و سیاسی اثرات کی سنگینی کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
ایسے میں رافیل جیسے حساس جنگی نظام کی کارکردگی پر نظر رکھنا فرانس کے لیے ایک اسٹرٹیجک اور دفاعی ترجیح بن چکا ہے۔