شہری کے اغوا کا معاملہ؛ سابق نیول چیف پولیس کی گرفت میں آگیا

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
(فوٹو؛ اے ایف پی)

سری لنکا کی پولیس نے سابق نیوی چیف ایڈمرل نیشنتھا اُلوگتینے کو 2010 میں ایک شخص کے اغوا اور لاپتہ ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ایڈمرل نیشنتھا اس وقت نیول انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔ گرفتاری کے بعد انہیں بدھ تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 48 سالہ شخص کے لاپتہ ہونے کے بارے میں ایڈمرل سے بیان ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ نیشنتھا نے دسمبر 2022 میں نیوی سے ریٹائرمنٹ کے بعد کیوبا میں سری لنکا کے سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

یہ گرفتاری ایک اور سابق نیوی چیف وسنتھا کرناگودا کے خلاف تحقیقات کے تناظر میں عمل میں آئی جن پر سری لنکا کی 37 سالہ تامل علیحدگی پسند جنگ کے دوران غیر قانونی قتل کے الزامات ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل نے مسلسل اجلاسوں میں اس جنگ کے دوران ہونے والی زیادتیوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

کرناگودا پر 2008 اور 2009 کے درمیان 11 افراد کے اغوا اور قتل کا الزام ہے جن سے مبینہ طور پر ان کے رشتہ داروں سے رقم بٹورنے کے بعد قتل کیا گیا۔ عدالت کے ریکارڈ کے مطابق، ان 11 افراد کو نیوی کی غیر قانونی حراست میں قتل کیا گیا لیکن ان کی لاشیں کبھی برآمد نہیں ہوئیں۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ اغوا اور قتل کے متاثرین کی اصل تعداد اس سے تین گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان متاثرین کا تامل علیحدگی پسند باغیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا بلکہ انہیں صرف ان کے دولت مند خاندانوں سے رقم بٹورنے کے لیے اغوا کیا گیا۔ سری لنکا کی فوج پر جنگ کے دوران غیر قانونی قتل کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق تامل باغیوں کے خلاف آخری حملوں کے دنوں میں سنگین زیادتیاں ہوئیں جہاں اقوام متحدہ کے ایک پینل کے مطابق 40,000 تک شہری ہلاک ہوئے۔

یہ گرفتاری سری لنکا کی تاریخ کے ایک سیاہ باب کو دوبارہ کھولتی ہے جہاں انصاف کے تقاضوں اور ماضی کے جرائم کی تحقیقات کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

Related Posts