کھانا ڈیلیوری سروسزفراہم کرنے والی کمپنیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کھانا ڈیلیوری سروسزفراہم کرنے والی کمپنیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں
کھانا ڈیلیوری سروسزفراہم کرنے والی کمپنیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں

کراچی: کھانا ڈیلیوری سروسزفراہم کرنے والی کمپنیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں،فوڈ پانڈا نے کمیشن30فیصد نہ کرنے پرکھانے کی ڈیلیوری بند کرنے کی دھمکی دی ہے، ایپرا نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نوٹس لیں۔

آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن (اپرا) نے کھانے کی ڈیلیوری دینے والی کمپنیوں کی من مانیوں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوڈ پانڈا نے آئے دن کمیشن میں اضافے کے لیے ریسٹورنٹس کو بلیک میل کرنا معمول بنا لیا ہے جس کاوزیراعظم عمران خان فوری طور پر نوٹس لیں اور کھانا ڈیلیوری کرنے والی کمپنیوں کے لیے سرکاری سطح پرپالیسی وضع کی جائے تاکہ اس شعبے میں کسی قسم کی اجارہ داری کا خاتمہ کیا جاسکے۔

آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن (اپرا) نے اپنے جا ری ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان کی توجہ ریسٹورنٹس انڈسٹری کودرپیش اہم مسئلے پر مبذول کرواتے ہوئے کہاکہ ریسٹورنٹس انڈسڑی10سے12فیصد منافع پر کام کرتی ہے اس کے باوجود کھانا ڈیلیوری پر فوڈپانڈا کو 18فیصد کمیشن دیا جاتا ہے۔

اس کے باوجود فوڈ پانڈا کی من مانیاں دن بدن برھتی ہی جارہی ہیں اور وہ آئے دن ریسٹورنٹس پر دبا ؤ بڑھا کراپنے کمیشن میں اضافے کی ڈیمانڈ کرتے ہیں اوراب تو ان کی بلیک میلنگ اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ انہوں نے ریسٹورنٹس انڈسٹری کو دھمکی دی ہے کہ اگران کا ڈیلیوری کمیشن25فیصد سے 30فیصدنہ کیا گیا تھا وہ کھانے کی ڈیلیوری بند کردیں گے۔

ایپرا کا کہناتھا کہ کھانا ڈیلیوری کرنے والی کمپنیاں ریسٹورنٹس کے ساتھ کیے جانے والے کسی معاہدے پر عمل نہیں کرتیں اور ریسٹورنٹس کو پابند کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے رائیڈرز کو فارغ کردیں اور صرف ان کمپنیوں کے رائیڈرز کھانے کی ڈیلیوری دیں گے جس سے بڑی تعداد میں رائیڈرز بے روزگار ہوگئے ہیں۔

اس کے علاوہ یہ کمپنیاں کسٹمرز کا ڈیٹا بھی لے جاتی ہیں اور پھر من پسند ریسٹورنٹس کو وہ آرڈر منتقل کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ریسٹورنٹس مالکان تنگ آگئے ہیں اور یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ فوڈ پانڈا جیسی کمپنیوں کے ساتھ کام نہ کیا جائے۔

ایپرا نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ وہ کھانا ڈیلیوری سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کریں جس کے تحت انہیں قواعد وضوابط کا پابند بنایا جاسکے بصورت دیگر ریسٹورنٹس انڈسٹری کے لیے کام کرنا انتہائی دشوار ہوجائے گا جو کرونا وبا کی وجہ سے پہلے ہی سنگین مالی بحران سے دوچار ہیں۔

Related Posts