فلور ملز نے سندھ حکومت کے دعوے اور الزامات مسترد کر دیے

مقبول خبریں

کالمز

zia-1-1-1
بازارِ حسن سے بیت اللہ تک: ایک طوائف کی ایمان افروز کہانی
zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟
zia-1-1
غزہ: بھارت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے تا حال فلور ملز کو مطلوبہ مقدار میں گندم فراہم نہیں کی ہے۔

محکمہ خوراک سندھ کے اس بیان کہ فلور ملز کو 15 اپریل سے اب تک 4 لاکھ گندم کی بوریاں دی گئی ہیں، اس کے باوجود فلور ملز بلیک میلنگ کر رہی ہیں، کے رد عمل میں چیئرمین پاکستان فلور ملز چودھری عامر عبد اللہ نے اپنا موقف جاری کیا ہے۔

چودھری عامر عبد اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 13 اپریل کو مذاکرات کے دوران سندھ حکومت نے فلور ملز کو 20 لاکھ بوری گندم فوری طور پر دینے کا وعدہ کیا تھا اور یہ گندم 10 مئی تک پوری کی جانی تھی، تاہم اب تک حکومت طے شدہ تفصیل کے مطابق فلور ملز کو گندم کی بوریاں فراہم نہیں کر سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بحران میں اضافے سے کراچی میں آٹے کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے

چودھری عامر عبد اللہ نے کہا کہ یکم مئی تک فلور ملز کو حکومت سندھ کی جانب سے بارہ لاکھ بوری گندم فراہم کی جانی تھیں مگر صوبائی محکمہ خوراک اب تک یہ تعداد بھی پوری نہیں کر سکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک سندھ یہ بھی دعویٰ کر رہا ہے کہ اندرون سندھ سے کراچی کی فلور ملوں کو 200 گاڑیوں میں گندم فراہم کی گئی ہے، جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی کی ملوں اور کراچی کے عوام کی ضروریات کیلئے 200 گاڑیاں گندم انتہائی ناکافی ہے، حکومت اسے ایسے پیش کر رہی ہے جیسے یہ بہت بڑی مقدار ہو۔

عامر عبد اللہ نے کہا کہ دو سو گاڑیاں کراچی کی ضروریات کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتیں، یہ کراچی کی ملوں کا ایک دن کا بھی پورا مال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان بڑے بڑے دعوؤں سے در حقیقت یہ کراچی کی روکی گئی گندم کے معاملے پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف سندھ حکومت بمپر فصل کا دعویٰ کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف کراچی کی گندم روکی جا رہی ہے، اگر فصل زیادہ ہوئی ہے تو کراچی کی گندم کیوں روکی جا رہی ہے؟  بلا روک ٹوک گندم فراہم کر دی جائے تاکہ عوام کو سستا آٹا فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے فلور ملز پر بلیک میلنگ کا الزام افسوسناک ہے، ہم کام والے لوگ ہیں، کسی بلیک میلنگ پر یقین نہیں رکھتے، جو حقیقت ہے وہ حقیقت ہے، ہم آج بھی کہتے ہیں کہ کراچی کو حکومت سندھ کی جانب سے گندم فراہمی میں بہت بڑے شارٹ فال کا سامنا ہے۔

Related Posts