سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم انتخاب کے چند گھنٹے بعد مستعفی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم انتخاب کے چند گھنٹے بعد مستعفی
سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم انتخاب کے چند گھنٹے بعد مستعفی

اسٹاک ہوم: سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم انتخاب کے چند گھنٹے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی ہیں جس کی وجہ اتحادی جماعت کا علیحدہ ہونا اور حمایتی اراکینِ پارلیمان کی حمایت سے محرومی بتائی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سویڈش پارلیمان میں حکومت اور اپوزیشن دونوں نے بجٹ تیار کرکے پیش کیا تھا، گزشتہ روز اتحادی جماعت کی علیحدگی کے باعث نومنتخب وزیر اعظم حکومت کا تیار کیا گیا بجٹ منظور کرانے میں ناکام رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکا کے زیر اہتمام جمہوریت پر ورچؤل اجلاس، پاکستان کو شرکت کی دعوت

بلغاریہ، بس میں آگ لگنے سے 46افراد لقمہ اجل بن گئے

بدنامِ زمانہ بھارتی ایجنسی کا چھاپہ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز گرفتار

پارلیمنٹ ممبران کی اکثریت سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم کے خلاف ہوگئی۔ ممبران نے حکومت کی بجائے اپوزیشن کے تیار کیے گئے بجٹ کے حق میں ووٹ دئیے۔ تارکینِ وطن مخالط انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں اپوزیشن کا بڑا حصہ ہیں۔

مستعفی ہونے والی نومنتخب وزیر اعظم میگڈا لینا اینڈرسن کا کہنا تھا کہ میں واحد پارٹی کی حکومت کے طور پر دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے کیلئے کوشش کروں گی۔ سوشل ڈیموکریٹ پارٹی رہنما نے مخلوط حکومت کو بھی مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا۔

سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کی مستعفی نومنتخب وزیر اعظم نے کہا کہ ایک پارٹی کے استعفیٰ دینے پر مخلوط حکومت کا مستعفی ہونا آئینی عمل ہے۔ جس حکومت کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھیں، اس کی قیادت کی خواہاں نہیں ہوں۔

نومنتخب وزیر اعظم کے استعفے کے بعد مخلوط حکومت کا شیرازہ بکھرتا نظر آنے لگا۔ اسپیکر پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحۂ عمل کو تشکیل دیں گے۔ میگڈالینا اینڈرسن نے گزشتہ روز ہی استعفیٰ دے دیا۔

Related Posts