انڈونیشیا کے شمالی صوبے سولاویسی ایک خوفناک حادثہ پیش آیا، جب کے ایم بارسلونا 5 نامی فیری میں آگ بھڑک اٹھی۔ فیری تالاڈ جزائر سے مینڈو شہر جا رہی تھی کہ طلیس جزیرے کے قریب آتشزدگی کا شکار ہوگئی جس سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کئی افراد زندگی بچانے کے لیے سمندر میں چھلانگیں لگا دیں۔
فیری میں آگ لگنے کے باعث 3 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ کئی افراد جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں، ابتدائی طور پر پانچ ہلاکتوں کی اطلاع تھی لیکن بعد میں دو افراد کو اسپتال میں زندہ پایا گیا، جن میں ایک دو ماہ کا بچہ بھی شامل ہے جس کے پھیپھڑوں میں سمندری پانی بھر گیا تھا۔
ریسکیو آپریشن میں انڈونیشیا کی نیوی، کوسٹ گارڈ، مقامی ماہی گیر اور ریسکیو ٹیموں نے حصہ لیا۔ اب تک 280 افراد کو بچایا جا چکا ہے۔ فیری میں سوار افراد کی تعداد 600 کے قریب تھی، لیکن سرکاری فہرست میں صرف 280 مسافروں کا ذکر تھا جو کہ سوار افراد کی اصل تعداد سے کم ہے۔
یہ سانحہ انڈونیشیا کے جزیرے نما ملک میں حفاظتی معیار کی کمی اور اوورلوڈنگ جیسے مسائل کی عکاسی کرتا ہے، جو بار بار ایسے حادثات کا سبب بنتے ہیں۔